اسلام آباد : معروف صحافی ثمر عباس کا کہنا ہے کہ سینیٹ چیئرمین صادق سنجرانی کو وفاقی وزیروں کی جانب سے کسی اور کا نمائندہ کہنے پر ادارے غصے میں ہیں۔تفصیلات کے مطابق چئیرمین اور ڈپٹی چئیرمین کے لیے انتخابی میلہ سج چکا ہے جس کے لیے سیاسی ماحول کئی دن تک گرم رہا۔حکومت اور اپوزیشن دونوں اپنے نامزدہ کردہ امیدواروں کی جیت کے لیے کوشاں رہے۔ جہاں ایک طرف یوسف رضا گیلانی کا کہنا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل نظر آ رہی ہے وہیں بعض وزراء کی جانب سے یہ تاثر بھی پیش کیا گیا کہ صادق سنجرانی اداروں کے آدمی ہیں۔سینئر صحافی سہیل وڑائچ کے مطابق صادق سنجرانی کا طاقتور حلقوں سے قریبی تعلق ہے،یہ وہ پس منظر ہے جس کی وجہ سے پی ٹی آئی کو امید ہے کہ صادق سنجرانی چئیرمین سینیٹ منتخب ہوں گے۔
ایک وفاقی وزیر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ صادق سنجرانی کی فتح پر ہمیں کوئی شک نہیں۔ہمیں ان کے بارے میں فکر بھی نہیں، وہ جن کا بندہ ہے وہ خود ہی اس کی جیت کا بندوبست بھی کر دیں گے۔اسی حوالے سے صحافی ثمر عباس کا کہنا ہے کہ جن اداروں کی طرف وزراء کی جانب سے حوالہ دیا جا رہا ہے،میری ان حکام سے بات ہوئی ہے ان کا کہنا ہے کہ ہمارا ان سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ پی ڈی ایم تنقید کر رہی ہے تو وہ بھی غلط ہے، وزراء کچھ کہہ رہے ہیں تو وہ بھی غلط ہے،اداروں کو اس معاملے میں نہیں لانا چاہئیے۔انہوں نے مزید کہا کہ وزراء کی جانب سے جو دعویٰ کیا جا رہا ہے اس پر تو ناراضی کا اظہار بھی کیا گیا ہے۔کیونکہ وزراء کی جانب سے خود اسے متنازعہ بنایا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ کہ 3 مارچ کو ہونے والے سینیٹ الیکشن کے بعد چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب اہم مرحلہ ہے ، شیڈول کے مطابق آج چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب ہو گا ۔