لاہور: حکومت کی معاشی پالیسیوں کے ثمرات آنا شروع ہو گئے ہیں اور امریکی ڈالر مزید سستا ہو گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں ایک مرتبہ پھر روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر مزید 4 پیسے سستا ہوا ہے۔ معاشی ماہرین کے مطابق ملک میں حکومت کی معاشی پالیسیوں کی وجہ سے روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر مسلسل سستا ہو رہا ہے۔ معاشی ماہرین کا یہ بھی ماننا ہے کہ آئندہ بھی یہ سلسلہ جاری رہا اور اگر ڈالر کی 155 روپے کی نفسیاتی حد ٹوٹ جاتی ہے تو روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت 150 روپے کی سطح کے قریب پہنچ سکتی ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر مزید سستا ہو گیا ہے۔ ماہرین نے ڈالر کی قیمت میں گراوٹ کی وجہ ملکی معشت کے حوالے سے مثبت خبریں،
ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ اور آئی ایم ایف کی طرف سے پاکستان کا قرض پروگرام بحال ہونا قرار دیا ہے۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ پروگرام کی وجہ سے روپے کی قدر میں بہتری آئی ہے۔ اوورز سیز پاکستانیو ں نے کروڑوں ڈالر اکاؤنٹس میں جمع کروائے ہیں، جس وجہ سے روپے کی قدر میں بہتری آئی ہے اور ڈالر مزید سستا ہو گیا ہے۔ اس حوالے سے سٹیٹ بینک نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اعداد و شمار بھی جاری کیے ہیں، جن کے مطابق رواں ہفتے کے پہلے کاروباری روز کے دوران انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر مزید 4 پیسے سستا ہو گیا اور قیمت 157 روپے 12 پیسے سے گر کر 157 روپے 8 پیسے ہو گئی ہے۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ آئندہ بھی ڈالر کی قدر میں کمی یہ سلسلہ جاری رہا اور اگر ڈالر کی 155 روپے کی نفسیاتی حد ٹوٹ جاتی ہے تو روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت 150 روپے کی سطح کے قریب پہنچ سکتی ہے۔