Friday November 29, 2024

سینیٹ الیکشن میں تحریک انصاف کو تین چار سیٹیں ہار جانے خطرہ ہے اوپن بیلٹ کا مطالبہ پی ٹی آئی کا ڈر ہے

لاہور: سینئر تجزیہ کار نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ سینیٹ الیکشن میں تحریک انصاف کو تین چار سیٹیں ہار جانے خطرہ ہے، اوپن بیلٹ کا مطالبہ پی ٹی آئی کا ڈر ہے کہ تین چار سیٹیں ادھر ادھر ہوگئیں تو ان کو اکثریت نہیں ملے گی، کیونکہ آصف زرداری سینیٹ الیکشن جوڑ توڑ کی پوری کوشش کررہے ہیں۔انہوں نے اپنے ضمنی انتخابات سے متعلق اپنے تجزیے میں کہا کہ آصف زرداری سینیٹ الیکشن جوڑ توڑ کی پوری کوشش کررہے ہیں، جب بلوچستان میں ن لیگی حکومت کی چھٹی کروائی گئی، سنجرا نی کو لانچ کیا گیا، تو اس وقت بھی بہت سارے لوگوں نے ادھر ادھر ووٹ ڈالے اس وقت تو کسی نے نہیں کہا کہ اوپن بیلٹ ہونا چاہیے۔

اوپن بیلٹ کا مطالبہ ڈر ہے کہ تین چار سیٹیں ادھر ادھر ہوجائیں گی اور ان کو اکثریت نہیں ملے گی۔ سینیٹ میں جب تحریک عدم اعتماد آئی تو شبلی فراز نے کہا تھا ان ارکان نے اپنے ضمیر کے مطابق ووٹ دیا۔مزید بتایا کہ پی ڈی ایم کے جلسے جلوس ہورہے تھے تو کچھ لوگوں نے کہنا شروع کردیا تحریک ٹوٹ گئی ہے، پی ڈی ایم میں دراڑ آگئی ہے، لیکن گیم آن ہے، میں نے کہا تھا کہ یہ لانگ مارچ کریں گے، ضمنی الیکشن اور سینیٹ انتخابات بھی لڑیں گے ، بعد میں تحریک عدم اعتماد لانی یا استعفے دینے ہیں؟فیصلہ کیا جائے گا۔ پی ٹی آئی ضمنی الیکشن میں ہارے گی، جس سے لڑائی جھگڑے ہوں گے، ن لیگ پنجاب میں اپنی سیٹیں واپس جیتے گی۔ ن لیگ نے نوشہرہ میں بھی سیٹ جیت لی ہے، ایک سیٹ کرم میں جے یوآئی ف اور پی ٹی آئی میں مقابلہ ہے، تشدد اور دھاندلی بھی ہوئی پی ٹی آئی کا نقصان بھی ہوا ہے، پی ٹی آئی غیرمقبول ہوچکی ہے، جبکہ پی ڈی ایم متحرک ہے، کل کے الیکشن کے حوالے سے الیکشن کمیشن کی پریس ریلیز آئی ہے جس میں بڑی بہادری سے بات کی کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے ۔

ضمنی الیکشن میں اسٹیبلشمنٹ کا بہت زیادہ کردار نظر نہیں آرہا، ڈی جی ایس پی آر نے بھی کہا تھا کہ ہم سیاست سے الگ ہیں۔ہم عدلیہ اور دوسرے ادارے بھی سیاست سے خود کو دور کریں گے۔پی ڈی ایم مزید متحرک جبکہ پی ٹی آئی بیک فٹ پر چلی گئی ہے، ضمنی انتخابات کا میدان پی ڈی ایم نے جیت لیا ہے، اب مقابلہ سینیٹ میں ہے۔پی ٹی آئی کے ساتھ جو چیزیں نظر نہیں آرہی ان میں نیب ، ایف آئی اے ، ایف بی آر اور آئی بی ہیں جو ابھی بھی پی ٹی آئی کو سپورٹ کررہی ہے۔ اپوزیشن کو انتقامی کاروائیوں کا نشانہ بنایا جائے، اب دیکھنا یہ ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کا کیا کردار ہوگا، اسٹیبلشمنٹ اگر پیچھے ہٹ گئی تو سینیٹ الیکشن میں پی ٹی آئی کیلئے مشکل ہوگی، اگر کچھ لوگ پی ٹی آئی کے ارکان نے اپوزیشن کو ووٹ ڈال دیا تو پی ٹی آئی ویسی اکثریت حاصل نہیں کرسکے گی۔

FOLLOW US