کراچی : ضمنی الیکشن میں بڑا اپ سیٹ، تحریک لبیک کے امیدوار نے تحریک انصاف کے امیدوار کو پچھاڑ دیا۔ تفصیلات کے مطابق طویل عرصے بعد ملک میں ایک ہی دن میں ایک سے زائد حلقوں میں ضمنی الیکشن کا انعقاد ہوا ہے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے پی ایس 88 کراچی، پی ایس 43 سانگھڑ اور پی بی 20 پشین 3 بلوچستان میں ضمنی الیکشن کا انعقاد کروایا گیا ہے۔ن تینوں حلقوں میں شام 5 بجے پولنگ ختم ہونے کے بعد غیر سرکاری غیر حتمی نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔ کراچی کے حلقہ پی ایس 88 ملیر کراچی سے موصول ہونے والے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج میں بڑا اپ سیٹ دیکھنے میں آیا۔
حلقے میں پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کے درمیان مقابلے کی پیشن گوئی کی گئی تھی، تاہم تحریک لبیک کے امیدوار نے حکمراں جماعت کے امیدوار کو پیچھے چھوڑ دیا۔ بتایا گیا ہے کہ اب تک موصول ہونے والے نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی کے امیدوار پہلے نمبر پر ہیں، جبکہ تحریک لبیک کے امیدوار کی دوسری اور تحریک انصاف کے امیدوار کی تیسری پوزیشن ہے۔ تحریک لبیک کے امیدوار نے 2100 جبکہ تحریک انصاف کے امیدوار نے صرف 1700 سے کچھ زائد ووٹ حاصل کیے۔ مزید بتایا گیا ہے کہ جن 3 حلقوں میں ضمنی الیکشن ہو رہا، تینوں میں اپوزیشن کا پلڑہ بھاری ہے۔ ابتدائی غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 88 کراچی، پی ایس 43 سانگھڑ میں پی پی امیدواروں کو واضح برتری حاصل ہے، پیپلز پارٹی کو ان حلقوں میں باآسانی فتح حاصل ہونے کا امکان ہے۔ جبکہ پی بی 20 پشین 2 میں بھی حکمراں اتحاد کی شکست کا امکان ہے۔ پی بی 20 پشین میں جے یو آئی ف کے امیدوار برتری حاصل کیے ہوئے ہیں۔ پی ایس 88 کراچی میں پیپلز پارٹی کے امیدوار یوسف بلوچ 13 ہزار 260 ووٹ حاصل کر کے آگے ہیں۔ پی ایس 43 سانگھڑ میں بھی پی پی امیدوار 26 ہزار سے زائد ووٹ حاصل کر کے مدمقابل امیدواروں سے کہیں آگے ہیں، اس حلقے میں تحریک انصاف کے امیدوار مشتاق جونیجو کو اب تک صرف 2 ہزار سے زائد ووٹ حاصل ہو سکے۔ یوں سندھ کے ان دونوں حلقوں میں پیپلز پارٹی کی فتح کے امکانات روشن ہیں۔
دوسری جانب پی بی 20 پشین 3 میں جے یو آئی ف کے امیدوار 2200 سے زائد ووٹ حاصل کر کے آگے ہیں، ان کے مدمقابل تحریک اںصاف کی اتحادی جماعت بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار نے اب تک 1200 سے زائد ووٹ حاصل کیے ہیں۔ واضح رہے کہ پی ایس 43 سانگھڑ میں پولنگ کے دوران زیادہ شکایات سامنے نہیں آئیں، تاہم پی ایس 88 کراچی ملیر اور پی بی 20 پشین 2 میں دوران پولنگ ہنگامہ آرائی، لڑائی جھگڑے اور فائرنگ کے مختلف واقعات رپورٹ ہوئے۔ خاص کر پی ایس 88 کراچی میں تحریک انصاف کے رہنما اور سندھ اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کو ہنگامہ آرائی کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔