کراچی : کراچی کے علاقے گلشن حدید میں لڑکی کو اغوا کرنے کے بعد زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا۔تھانہ ڈیفنس پولیس نے ایک سولہ سالہ بچی بازیاب کروائی جو کہ ان کے مطابق بے ہوش حالت میں ملی تھی،پولیس نے لڑکی کو ہسپتال پہنچایا جہاں ہوش میں آ کر لڑکی اپنے ساتھ اجتماعی زیادتی ہونے کا انکشاف کیا۔ طبی امداد ملنے کے بعد بچی نے ہوش میں آکر بتایا کہ وہ چھٹی کے وقت کالج سے باہر نکلی تو ایک کار رک گئی اور اس میں موجود ملزم سمیع نے اسے بہلا پھسلا کر اپنے ساتھ بٹھالیا جس میں ایک اور شخص فواد بھی بیٹھا ہوا تھا، اس کے بعد وہ ہوش میں نہ رہی۔
پولیس کو دیے گئے اپنے بیان میں لڑکی نے بتایا کہ ملزمان اسے نامعلوم مقام پر لے گئے اور وہاں 4 افراد نے اس کا ریپ کیا اور حالت غیر ہونے پر سڑک کنارے پھینک کر فرار ہوگئے۔ اب متاثرہ لڑکی کی ایک ویڈیو بھی سامنے آئی ہے۔جس میں بچی کے والد مسلسل رو رہے ہیں اور ظلم و ستم سہنے والی لڑکی والد کو دلاسے دیتی رہی۔ویڈیو سامنے آنے پر لوگوں کے بھی دل دہل گئے ہیں،صارفین کا کہنا ہے کہ جب اس طرح کے واقعات پیش آئیں گے تو پھر زلزلے تو آئیں گے۔ ۔خیال رہے تھانہ اسٹیل ٹاؤن میں ایک شہری نے گزشتہ روز پولیس کو رپورٹ درج کرواتے ہوئے بتایا کہ ان کی 16 سالہ بیٹی گلشن حدید کے ایک کالج میں فرسٹ ایئر کی طالبہ ہے جو 9 فروری کو معمول کے مطابق صبح 8 بجے کالج گئی مگر دوپہر کو وقت پر گھر نہیں پہنچی۔شہری نے بتایا کہ انہوں نے اپنے طور پر تلاش شروع کردی اور پولیس کو بھی اطلاع دی۔ئے۔ پولیس نے مقدمہ درج کرکے ملزمان سمیع اور فواد کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ دیگر ملزمان کی تلاش جاری ہے۔ متاثرہ لڑکی کا کہنا ہے کہ وہ دیگر ملزمان کو سامنے آنے پر پہچان سکتی ہیں۔
جب اس قدر ظلم ہو گا تو کیا زلزلے نہیں آئیں گے؟ کراچی میں گیارہویں کی طلبہ کے ساتھ پانچ افراد کی زیادتی۔۔ والد کو چپ کراتی بیٹی کلیجہ کاٹ رہی ہے۔۔ میرے اللہ ہمیں معاف کر دے۔
— Waseem Abbasi (@Wabbasi007) February 12, 2021