اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ) سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ بلوچستان میں اچانک ایک نئی پارٹی وارد ہوئی ہے، ویسے ہی پارٹی چھوڑ کر جانے والوں پر کل کچھ ‘وارد’ ہوا اور ان کے دلوں میں اچانک جنوبی پنجاب صوبے کی محبت جاگ اٹھی،وفاداری تبدیل کرنے والے کبھی ہمارے تھے ہی نہیں ،ان کو کہیں کھڑا ہونے کی جگہ نہیں ملے گی ،ان لوگوں نے
پولیٹیکل پارٹیز ایکٹ میں مجھے ووٹ نہیں دیا،یہ لوگ نظر میں تھے ،اب اچانک کچھ لوگوں کے دلوں میں جنوبی پنجاب کی محبت جاگ اٹھی ہے ،عمران خان کا سیاست میں آنا نیک شگون نہیں ،آج قوم کی خدمت کرنے والے پیشیاں بھگت رہے ہیں اور کرپشن کرنے والے سیر سپاٹے کر رہے ہیں ،نیب مقدمات کا کچا چھٹا کھل رہا ہے،یہ سب فرا ڈ ہے اس میں کسی کرپشن کا شائبہ تک نہیں،کارروائی براہ راست چلنی چاہیے۔احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیاسے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ ‘پارٹی چھوڑ کر جانے والوں کا تعلق مسلم لیگ(ن)سے نہیں تھا، یہ لوگ نظر میں تھے اور ایسے لوگ سیاست کو بدنام کرتے ہیں’۔انہوں نے مزید کہا کہ ‘یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے میری صدارت کے معاملے پر پولیٹیکل پارٹیز ایکٹ میں مجھے ووٹ نہیں دیا تھا’۔نواز شریف نے کہا کہ ‘جنوبی پنجاب میں وزیراعلی پنجاب شہباز شریف نے ریکارڈ ترقیاتی کام کیے اور لودھراں کا الیکشن ہمارے ریکارڈ ترقیاتی کاموں پر اعتماد کا اظہار تھا، جہاں 180 ڈگری کا ٹرن آیا تھا’۔سابق وزیراعظم نے لاپتہ افراد کے معاملے پر بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ ‘یہ ایک بہت بڑا ایشو ہے، کسی کو لاپتہ کر دینا ایک بہت بڑا جرم ہے’۔ساتھ ہی انہوں نے سوال کیا کہ ‘کیا لاپتہ افراد کے والدین اور بچوں کی زندگی سکون سے گزرے گی؟ ان پر کیا گزرتی ہوگی جنہیں یہ بھی نہیں پتہ کہ ان کے پیارے زندہ بھی ہیں یا نہیں’۔ نوازشریف سے ایک بار پھر پارٹی چھوڑ
کر جانے والے اراکین قومی وصوبائی اسمبلی سے متعلق سوال کیا گیا جس پر ان کا کہنا تھاکہ ڈکٹیٹرکے ساتھ جو رہے ان میں سے ہمار ے ساتھ شاید ہی کوئی ہو اور وہ لوگ ہمارے تھے ہی نہیں، یہ وہ لوگ تھے جنہوں نے پولیٹیکل پارٹیز ایکٹ میں اسمبلی میں ہمیں ووٹ نہیں دیا۔انھوں نے کہا کہ ان لوگوں کو شاید کچھ ”وارد” اور پھر اچانک دل میں جنوبی پنجاب کی محبت جاگ اٹھی ،بلوچستان کی پارٹی بنانے والوں پر بھی کچھ وارد ہوا تھالیکن مجھے یقین ہے ان کو کہیں کھڑا ہونے کی جگہ نہیں ملے گی اور جلد منظر سے ہٹ جائیں گے،،ایسے لوگوں کا آنا جانا لگا رہتا ہے۔ایسے لوگ ڈکٹیٹرکے دور میں آمر اور جمہوری دور میں جمہوری لوگوں سے مل جاتے ہیں جو لوگ ہماری پارٹی چھوڑ کے جارہے ہیں انہیں کہیں بھی کھڑے ہونے کی جگہ بھی نہیں ملی گی ۔نیب کیس سے متعلق ان کا کہنا تھا سارے کیس کا کچا چٹھا یہاں کھل رہا ہے، ایک ایک کرکے نیب کا کیس تباہ ہورہا ہے، اپنے وکلا کو شاباش دیتا ہوں، جھوٹ کا پول یہاں کھل رہا ہے، اس لیے کہا یہ کارروائی براہ راست دکھانا چاہیے، قوم دیکھے یہ کیس بالکل جھوٹا گھڑا ہوا ہے، یہ سب فرا ڈ ہے اس میں کسی کرپشن کا شائبہ تک نہیں، قوم خبروں میں دیکھتی ہے اسے لائیو چلنا چاہیے۔جن لوگوں نے قوم کی خدمت کی ہے وہ پیشیاں بھگت رہے ہیں اور کرپشن والے سیر سپاٹے کر رہے ہیں ۔انھوں نے کہا کہ پنجاب کی 9 سیٹیں کم ہوئیں، ہم نے کھلے دل سے تسلیم کیا لیکن ڈنڈھورا نہیں پیٹا، ہم پر امید ہیں کہ 2018 میں صرف شیر کو ووٹ پڑے گا۔ انہوں نے کہا جنوبی پنجاب میں شہباز شریف نے ریکارڈ ترقیاتی کام کیے، لودھراں کا الیکشن ہمارے ریکارڈ ترقیاتی کاموں پر اعتماد کا اظہار تھا۔ انہوں نے کہا فیصلہ جو بھی ہو انصاف پر مبنی ہونا چاہیئے، چودھری شجاعت کی کتاب پڑھ کر ہی تبصرہ کر سکوں گا۔ ان کا کہنا تھا تمام سیاسی پارٹیوں کو اصولوں کی سیاست کرنی چاہیئے، عمران خان کا سیاست میں آنا نیک شگون نہیں ہے۔جنہوں نے ملک و قوم کی خدمت کی وہ نیب عدالتوں میں پیشیاں بھگت رہے ہیں جب کہ جنہوں نے کرپشن کی اور ملک کا پیسہ لوٹا وہ ملک کی سیر کرتے پھر رہے ہیں، میں بھی انسان ہوں سوچتا اور محسوس کرتا ہوں۔