اسلام آباد: امریکہ میں پاکستان کی سابق سفیر سیدہ عابدہ حسین نے انکشاف کیا ہے کہ القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن نے سابق وزیراعظم نوازشریف کوسپورٹ کیا تھا اور وہ مالی امداد دیتے تھے،صدرغلام اسحاق خان اور نوازشریف میں اعتماد کا فقدان تھا، نوازشریف نے 1990میں امریکہ میں سفیر نہیں بنوایا ، صدر غلام اسحاق ڈا ر نے بنایا تھا،اس وقت نیوکلیئرپروگرام صدرِ پاکستان کی زیرنگرانی تھا اور وزیراعظم نوازشریف لاعلم ہوتے تھے ۔ نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں امریکہ میں پاکستانی سابق سفیر عابدہ حسین نے انکشاف کیا
کہ جب نوازشریف پہلی بار وزیر اعظم بنے تھے تو میں اس دور میں الیکشن ہار گئی تھی اور بطور سفیر امریکہ میں چلی گئی تھیں ۔ انہوںنے کہاکہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے سال 1990میں امریکہ میں سفیرنہیں بنوایا بلکہ صدرغلام اسحاق نے بنایاتھا،صدر اسحاق نے ہدایت دی تھی کہ آپ نی18ماہ امریکیوں کو گفتگو میں مصروف رکھنا ہے کیونکہ پاکستان کو نیوکلیئرپروگرام کی تکمیل کیلئی18ماہ کا وقت لگنا تھا۔ عابدہ حسین نے بتایا کہ پاکستان کانیوکلیئرپروگرام 1983نہیں بلکہ 1992میں مکمل ہوا ، امریکی پارلیمنٹرینزاورسفارت کارہم پر نیوکلیئرپروگرام رول بیک کا دبائو ڈال رہے تھے۔عابدہ حسین نے کہا کہ اس وقت نیوکلیئرپروگرام صدرِ پاکستان کی زیرنگرانی تھا اور میری گفتگو شنید صدر کے ساتھ تھی اور وزیراعظم نوازشریف لاعلم ہوتے تھے۔ ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ صدرغلام اسحاق خان اور نوازشریف میں اعتماد کا فقدان تھا۔
بطورسفیراپنی ذمہ داریوں سے متعلق عابدہ حسین نے بتایا کہ صدرپاکستان سے ہی رابطہ رہتاتھا تاہم نوازشریف نے کبھی غصے کا اظہارنہیں کیاتھا۔انھوں نے بتایا کہ ٹیلی فون پرہربات نہ کرنے اورمحتاط رہنے کی ہدایت کی گئی تھی تاہم ایسی سرگرمیاں ہی نہیں رکھی تھیں کہ خفیہ اداروں کو کچھ ملتا۔ انھوں نے بتایا کہ ایک بار 5دفعہ پاکستان آ کرصدراسحاق سے بریفنگ لی تھی۔ایک سوال پر انہوںنے انکشاف کیا کہ اسامہ بھی لادن نے سابق وزیراعظم نوازشریف کو سپورٹ کیا تھا یہ ایک گھمبیر داستان ہے ، اسامہ بن لادن مالی مدد دیتے تھے ۔