Wednesday November 27, 2024

کیا سينيٹ اليکشن کے لیے پاکستان تحريک انصاف کو جہانگير ترين کی ضرورت ہے؟

اسلام آباد : نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانیز زلفی بخاری نے وزیراعظم عمران خان کو ملنے والے پیغام سے متعلق اہم انکشاف کر دیا۔ نجی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے زلفی بخاری نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف میں فارورڈ بلاک بننے کی خبروں میں کوئی تصدیق نہیں ہے نہ ہی پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو پی ڈی ایم کا کسی اور سے کوئی خطرہ ہے۔ سینیٹ الیکشن ہوں گے اور اگر ہو سکا تو انشاء اللہ شو آف ہینڈز بھی ہو گا جس سے اور بھی آسانی ہو جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کے اتحادی مسلم لیگ ق اور ایم کیو ایم سب حکومت کے ساتھ ہیں اور ایک ہی پیج پر موجود ہیں۔ جن ناراض اراکین کی بات کی جا رہی ہے اُن کے ذاتی مسائل بھی ہیں جنہیں بنیاد بنا کر حکومت کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ ایسی باتوں کا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ زلفی بخاری نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں شو آف ہینڈز، کوئی سیاسی مؤقف نہیں ہے ، یہ انصاف کی بات ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اگر آپ کہیں ووٹ کر رہے ہیں تو دکھانے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ یہ عام انتخابات تو نہیں ہیں، سینیٹ الیکشن میں تو پارٹی کے نمائندوں کو ہی ووٹ دینا ہوتا ہے تو اس میں ڈر کیسا ؟ ڈر صرف ایک ہی چیز کا ہوتا ہے کہ پیسوں کا سہارا نہ لیا جائے کیونکہ پہلے ایسا ہوتا رہا ہے کہ پیسے دے کر سینیٹر بنتے رہے ہیں۔ خاص طور پر چھوٹے صوبوں میں جہاں کم ووٹوں کی ضرورت ہے۔ یہ صرف انصاف لانے کے لیے ہے۔ آج ہم اقتدار میں ہیں شاید دس سال کے بعد ہم اقتدار میں نہ ہوں ، تب بھی یہ ہم پر لاگو ہو گا۔ یہ سیاست کو صاف کرنے کا ایک طریقہ ہے۔ زلفی بخاری نے کہا کہ مسلم لیگ ق ہماری اتحادی جماعت ہے، ہم اُن کی عزت کرتے ہیں ، اسی لیے اُن کو سینیٹ میں ایک نشست دی گئی ہے، اس بات پر خان صاحب نے بھی رضامندی کا اظہار کیا ۔ ہم سب کو ساتھ لے کر چل رہے ہیں۔ زلفی بخاری نے جہانگیر ترین کو سینیٹ الیکشن کے لیے کمیٹی چئیرمین بنانے کی تجویز اور عمران خان کو ملنے والے کوئی ممکنہ پیغام سے متعلق سوال کے جواب میں زلفی بخاری نے کہا کہ معذرت کے ساتھ میں یہ پہلی مرتبہ سُن رہا ہوں ، اس حوالے سے مجھے کوئی علم نہیں ہے، نہ ہی میں نے اجلاس میں کسی پارٹی ممبر کو یہ بات کہتے ہوئے نہیں سُنا، میری اس میں کوئی ذاتی رائے نہیں ہے، جو پارٹی کی پالیسی اور فیصلہ ہو سب کو اُسی کو لے کر چلنا چاہئیے،

FOLLOW US