Monday November 25, 2024

’پاکستان میں کورونا ویکسین کسی بھی میڈیکل اسٹور پر دستیاب نہیں ہوگی‘ کورونا ویکسین کی جعل سازی ممکن نہیں ہے

اسلام آباد : پارلیمانی سیکرٹری برائے صحت ڈاکٹر نوشین حامد نے کہا ہے کہ ڈریپ نے 3 کمپنیوں کو کورونا ویکسین درآمد کرنے کی اجازت دے دی ، ان میں چینی ویکسین سائنو فرم اور آکسفورڈ کی ایسٹرزونیکا بھی شامل ہیں جبکہ روس کی سپوتنک فائیو بھی درآمد کی جائے گی ، تاہم کورونا ویکیسین کسی بھی میڈیکل سٹور پر دستیاب نہیں ہوگی۔ تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ کورونا ویکسین کی جعل سازی ممکن نہیں ہے ، فروری کے وسط میں عالمی وبا سے بچاؤ کی ویکیسن پاکستان میں دستیاب ہوگی ، درآمد کی جانے والی تینوں ویکیسینز کے نتائج حوصلہ افزا ہیں ، کیوں کہ یہ ویکیسنز 80 فیصد تک موثر ہیں ، اس کے علاوہ کینسینو بائیو کے پاکستان میں ٹرائلز کیے گئے تھے ، جس کے نتائج کینیڈا میں مرتب کئے جا رہے ہیں ، جلد ہی یہ ویکسین بھی پاکستان میں درآمد کرنا شروع کر دی جائے گی۔

پارلیمانی سیکرٹری نے بتایا کہ سائنو فرم ملک میں سب سے پہلے آ جائے گی ، سائنو فرم کے کلینیکل تجربے کے نتائج 85 فیصد سے زیادہ ہیں ، حکومت کی جانب سے سائنوفرم کی 11 لاکھ خوراکیں منگوائی جارہی ہیں ، چین کی طرف سے یہ ویکسین پاکستان کو مفت فراہم کی جا رہی ہے ، طبی عملے کو آنے والے دنوں میں یہ ویکسین لگنا شروع ہو جائے گی ، اس سلسلے میں کورونا وارڈذ میں کام کرنے والے عملے کو سب سے پہلے ویکسین لگائی جائے گی۔ یاد رہے کہ دنیا بھر میں عالمی وبا کورونا کے وار تاحال جاری ہیں، گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران پاکستان میں بھی کورونا سے 74 اموات ہوئیں جس کے بعد اموات کی تعداد 11 ہزار 450 ہوگئی ، جب کہ پاکستان میں کورونا کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 5 لاکھ 37 ہزار 477 ہوگئی۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ایک ہزار 563 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، پنجاب میں ایک لاکھ 55 ہزار 214، سندھ میں 2 لاکھ 42 ہزار 793، خیبر پختونخوا میں 65 ہزار 953، بلوچستان میں 18 ہزار 765، گلگت بلتستان میں 4 ہزار 903، اسلام آباد میں 40 ہزار 972 جبکہ آزاد کشمیر میں 8 ہزار 877 کیسز رپورٹ ہوئے۔

FOLLOW US