اسلام آباد : بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی تصویر کی بے حرمتی کیخلاف سخت سزا کے لیے قانون کا بل سینیٹ میں پیش کردیا گیا ہے ۔ جس کے بعد قائداعظم محمد علی جناح کی تصویر کو خراب کرنے یا بغیر اجازت ان کی تصویر کو ہٹانے پر سخت سزا عائد کی گئی ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سینیٹ میں آج ایک کریمنل لاز ترمیمی بل پیش کیا گیا ہے جس میں بانی پاکستان کی بلا اجازت ہٹانے یا تصویر خراب کرنے کا جرم ناقابل ضمانت قرار دیا گیا ہے۔
سینیٹ اجلاس میں سینیٹر پیر صابر شاہ نے کریمنل لاز ترمیمی بل پیش کیا، جس کے مطابق قائد اعظم محمد علی جناح کی تصویر خراب کرنے پر ملزم کو بغیر وارنٹ گرفتار کیا جا سکتا ہے، اور یہ جرم ناقابل ضمانت ہوگا۔ سینیٹ میں پیش کیے گئے ترمیمی بل کے مطابق اس آئینی ترمیم کے تحت اب قائد اعظم کی تصویر خراب کرنے یا بلا اجازت ہٹانے کے جرم کی سزا 3 سال سے بڑھا کر 5 سال کر دی گئی ہے۔ ترمیمی بل میں کہا گیا ہے کہ قائد اعظم کی تصویر کو خراب کرنا مجرمانہ فعل ہے، نئی آئینی ترمیم کے تحت قائد اعظم کی تصویر خراب کرنے یا جلانے پر سزا دی جا سکے گی، اس جرم پر 5 سال تک قید اور 5 ہزار روپے تک جرمانہ ہوگا۔ ترمیمی بل چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیا ہے ۔ دوسری جانب سینٹ نے پاکستان ماحولیاتی تحفظ ترمیمی بل دو ہزار بیس کی منظوری دے دی ہے۔
پیر کے روز ہونے والے اجلاس کے دور ان پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل جاوید نے پاکستان ماحولیاتی تحفظ ترمیمی بل دو ہزار بیس پیش کیا ایوان نے بل متفقہ طور پر منظور کرلیا ۔ جبکہ سینیٹ اجلاس میں پیمرا ترمیمی بل دو ہزار بیس مسترد کردیا گیا ہے۔بل سے پیمرا کو میڈیا ورکرز کی نوکریوں اور ان کی رکی ہوئی تنخواہوں پر ایکشن لینے کا اختیار دینا تھا ۔ پیر کو اپوزیشن نے بل کی مخالفت کی ۔ شیری رحمن نے بل پر صحافتی تنظیموں سے مشاورت کی سفارش کی اور کہاکہ ہم صحافیوں کو تحفظ دینا چاہتے ہیں، کمیٹی نے یہ بل اتفاق رائے سے پاس نہیں کیا، پیمرا ملک میں سنسرشپ کا ذریعہ بن چکا ہے، پیمرا ریاستی ادارہ ہے جسے حریفوں کے خلاف استعمال کیا گیا، اس بل کی وجہ سے پیمرا میڈیا کانٹریکٹس میں مداخلت کرے گا۔