اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے ہو ابازی غلام سرور خان نے لب ٹھٹھو گاؤں حسن ابدال روڈ میں ترقیاتی کاموں کاافتتاح کیا ایم این اے منصور حیات خان ایم پی اے عمار صدیق خان بھی اس موقع پر موجود تھے۔ 9کروڑ 50 لاکھ روپے کی لاگت سے گیس کی فراہمی کے منصوبہ افتتاح کیا۔72لاکھ50 ہزارروپے کی لاگت سے بجلی کی فراہمی کے منصوبہ افتتاح کیا۔ جس کے بعد جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ اس منصوبے سے یہاں کے عوام بنیادی سہولیات سے مستفید ہو سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ علاقے تمام کے دیہاتوں کو گیس اور بجلی کی فراہمی مقصد ہے،بلا تفریق خدمت اولین ترجیح ہے۔موجودہ حکومت ترقیاتی کاموں کے لئے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے،آپ سے کیا گیا ایک اور وعدہ پورا ہو رہا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ملکی تعمیر و ترقی کے کئے تحریک انصاف کی حکومت نے مثالی اور ٹھوس اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ترقی کے لئے مخلص اور ملکی دشمن قیادت کو پہچانئے۔شیطان کا کام ورغلانا ہے۔ اللہ تعالی شیطان کے شر سے محفوظ رکھے۔شیطان کے نائب بھی موجود ہیں۔اللہ پاک پی ڈی ایم جیسے شیطانوں سے بھی محفوظ رکھیانہوں نے کہا کہ اللہ تعالی مولوی فضل الرحمان جیسے شیطان سے بھی محفوظ رکھے۔اس کا کام عوام کو ورغلانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لیاقت علی خان اور قائداعظم کو ایک ایک موقع ملا۔ جن کو تین تین بار موقع ملا انہوں نے اپنی اولادوں کا سوچا۔غلام سرور نے کہا کہ کہا جاتا ہے پی ائی اے میں ہماری غلطیوں اور نااہلیوں سے مسائل میں اضافہ ہوا۔ انسان ہیں غلطی ہو سکتی ہے لیکن ہم نے عوام کا خون نہیں چوسا۔ انہو ں نے کہا کہ پی آئی اے 462 ارب خسارہ کن کے پیٹوں میں گیا ہے۔ یہ انکی 35 سال کی لوٹ مار کا نتیجہ ہے۔ ایک ہزار بندوں کو جعلی ڈگریوں اور سفارشی نوکریاں کس نے دیں۔ انہوں نے کہا کہ جعلی لائسنس والا سوزکی نہیں چلا سکتا تو یہاں جہاز چلارہے ہیں،لوگوں کی جان بچانے کی غرض سے جعلی لائسنس والوں کے خلاف آواز اٹھائی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا میںڈیٹ ہی احتساب کا ہے جنہوں نے ملک لوٹا انکا حساب ہم نے کرنا ہے، حساب کتاب چھوٹے چوروں سے نہیں وزیراعظم ہائوس سے پہلے احتساب شروع کیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پنجاب ہائوس تختہ لاہور کے ڈرامہ باز کو ہم نے پکڑا،جس کے شر سے سرکاری افسروں کی بیویاں اور لوگوں کی بچیاں محفوظ نہیں تھیں ۔ انہوںنے کہاکہ انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ ہماری حکومت پانچ سال پورے کرے گی،پی ڈی ایم کا مستقبل جیلیں ہیں اور ان انجام بھی یہی ہے،وفاقی وزیر نے کہا کہ سب سے زیادہ ضرورت اتحاد اور اتفاق کی ہے،ہم میں کوئی سندھی، بلوچی کوئی پنجابی ، پٹھان نہیں سب پاکستانی ہیں۔