اسلام آباد : پاکستان نے بھارت میں تیار ہونے والی کورونا ویکیسن منگوانے کا فیصلہ کیا ہے۔دنیا نیوز کی رپورٹ کے مطابق ایس ایم ایس کے نمائندے کے مطابق وہ آسترازینیکا کی ویکیسن بھارت سے درآمد کریں گے۔ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان نے حال ہی میں دو غیر ملکی کورونا وائرس ویکسینز کے ملک میں ایمرجنسی استعمال کی اجازت دی ہےجن میں چینی ویکیسن سائنو فارم اور آسترازینیکا کی تیار کردہ ویکیسن شامل ہیں۔ اسلام آباد میں ڈریپ کے میڈیا کوآرڈینیٹر اختر عباس کا کہنا ہے کہ آئندہ 24 گھنٹوں میں ایس ایم ایس کوآسترازینیکا کی ویکیسن سے متعلق باقاعدہ اجازت نامہ جاری کر دیا جائے گا
جس کے بعد نجی کمپنی ویکیسن درآمد کر سکے گی۔واضح رہے کہ بھارت کی مغربی ریاست مہاراشٹرا کے شہر یونا میں قائم سیرم انسٹیٹوٹ آف انڈیا دنیا میں ویکیسن بنانے والا سب سے بڑا ادارہ ہے جہاں عالمی ادارہی صحت کی منظور شدہ ویکیسینز تیارکی جاتی ہیں۔ دوسری جانب وزیر اعظم کے معاون خصوصی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے ملک کی تمام آبادی کیلئے ویکسین کی فراہمی آسان نہیں ہوگی، ابتدائی طور پر کورونا ویکسین کی 2 کروڑ خوراکیں حاصل کی جائینگی،پہلے مرحلے میں فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز اور ،دیگر طبی عملے ،65 سال کی عمر کے افراد کو ویکسین دی جائیگی ،حکومت کی جانب سے فراہم کی جانیوالی ویکسین مفت ہوگی،پرائیوٹ سیکٹر یا صوبائی حکومت پر ویکسین کے حصول کیلئے کوئی پابندی نہیں ۔ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اعظم کے معاون خصوصی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ ڈریپ نے دو کورونا ویکسینز کی منظوری دیدی گئی ہے لیکن ملک کی تمام آباد ی کیلئے ویکسین کی فراہمی آسان نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کیلئے ابتدائی طور پر کورونا ویکسین کی 2 کروڑ خوراکیں حاصل کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ کورونا ویکسین سائنو فارم اور کنسائنو کمپنیز سے ویکسین کی فراہمی پر بات جاری ہے جبکہ سائنو فارم کی افادیت 80 فیصد ریکارڈ کی گئی اور یہ ویکسین کئی ممالک میں استعمال ہورہی ہے ، اس ویکسین کے ٹرائل میں 17 ہزار 500 افراد نے حصہ لیا۔
Source: UrduPoint