کراچی (ویب ڈیسک) میشا شفیع کے بعد ایک اور خاتون نے گلوکار علی ظفر کے خلاف ہرجانے کا دعویٰ دائر کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق خاتون لینا غنی کی جانب سے علی ظفر کے خلاف دعویٰ دائر کیا گیا۔ درخواست گزار نے دعویٰ کیا کہ علی ظفر نے پہلی مرتبہ 2014ء لندن میں پاکستانی فیشن شو کے دوران ہراساں کیا۔ انہوں نے کہا کہ علی ظفر نے جون 2014ء میں دو مرتبہ پھر اس طرح نازیبا گفتگو کی، 19 مارچ 2018ء کو گلوکارہ میشا شفیع نے بھی علی ظفر پر ہراساں کرنے کے الزامات عائد کیے۔درخواست گزار نے اس حوالے سے اپنی بہن اور دوستوں کو بھی آگاہ کیا۔
درخواست گزار کا کہنا تھا کہ علی ظفر کا 20 دسمبر 2020ء کا ری ٹویٹ اور 22 دسمبر کا ٹویٹ جھوٹ پر مبنی ہے لہٰذا علی ظفر کے ان ٹوئٹس کو بد نیتی پر مبنی قرار دیا جائے۔دونوں ٹویٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ علی ظفر کے خلاف مہم میں لینا غنی کا ہاتھ ہے، دونوں ٹویٹس لینا غنی کی ساکھ نقصان پہنچانے کے لیے کیے گئے تھے۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ علی ظفر کو سوشل میڈیا سمیت آن لائن، ٹی وی چینلز پر مواد اور خبریں چھپوانے سے روکا جائے کیونکہ ایسے مواد اورخبروں سے انہیں نیچے دکھانے کی کوشش کی جائے گی۔ درخواست گزار نے میشا شفیع سے لاتعلقی کا اظہار بھی کیا۔ سندھ ہائیکورٹ نے سیشن جج لاہور کے ذریعے علی ظفر کو 25 جنوری کے لیے نوٹس جاری کر دئے ۔ خیال رہے کہ اس سے قبل 18 اپریل 2018ء کو میشا شفیع نے اپنی ایک ٹویٹ میں گلوکار اور اداکار علی ظفر پر انہیں جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ یہ پوسٹ اس وقت کی گئی جب دنیا بھر میں ”می ٹو” کی مہم اپنے عروج پر تھی جس کے تحت خواتین خود کو مبینہ طور پر جنسی ہراساں کرنے والے افراد کے خلاف آواز اٹھا رہی تھیں۔