اسلام آباد (ویب ڈیسک) نیب نے گذشتہ رو ز پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خواجہ آصف کو گرفتار کیا تھا،خواجہ آصف اور وزیراعظم عمران خا ن کے مابین اختلافات سے متعلق اکثر خبریں سامنے آتی رہتی تھیں،کہا جا رہا ہے کہ آخرکار عمران خان نے خواجہ آصف سے بدلہ لے لیا ہے۔خواجہ آصف کی گرفتاری کے بعد پی ڈی ایم کے دیگر سیاسی رہنماؤں کی گرفتاری کا امکان بھی ظاہر کیا جا رہا ہے خاص طور پر مولانا فضل الرحمان کا نام سامنے آ رہا ہے جب کہ ان کی جماعت پہلے ہی کہہ چکی ہے کہ اگر مولانا فضل الرحمن کو گرفتار کیا گیا تو اچھا نہیں ہو گا۔
اسی حوالے سے تجزیہ پیش کرتے ہوئے سینئر صحافی ہارون الرشید کا کہنا ہے کہ خواجہ آصف کی گرفتاری سے وزیراعظم نے اپنے ایک اور بڑے ناقد سے بدلہ لے لیا۔ ان کے اہداف میں سے اب صرف مولانا فضل الرحمان باقی ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ نہیں کہ خواجہ بے گناہ ہیں۔ سوال یہ کہ خسرو بختیار کیا معصوم ہیں؟۔ ۔واضح رہے کہ نیب نے مسلم لیگ ن کے سینئر رہنماء خواجہ آصف کو اسلام آباد سے احسن اقبال کے گھر سے گرفتار کیا تھا۔ پارلیمانی لیڈر ن لیگ خواجہ آصف کو آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں گرفتار کیا گیا ہ۔ خواجہ آصف اسلام آباد میں سیکرٹری جنرل ن لیگ احسن اقبال کے گھر کے باہر موجود تھے کہ نیب حکام نے انہیں گرفتار کرلیا ۔ بتایا گیا کہ خواجہ آصف کے وارنٹ گرفتاری چیئرمین نیب کے دستخط سے جاری ہوئے۔ خواجہ آصف کو گرفتاری کے بعد نیب راولپنڈی کے دفتر میں منتقل کردیا گیا۔
نیب راولپنڈی میں طبی معائنہ کیا جائے گا۔آج صبح بدھ کو احتساب عدالت سے خواجہ آصف کا راہداری ریمانڈ لیا جائے گا۔ نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ خواجہ آصف کو اسی کیس میں گرفتارکیا گیا ہے جو پی ٹی آئی رہنماء عثمان ڈار نے ان پر کیا تھا۔ عثمان ڈار کے اسی کیس پر خواجہ آصف کو اسمبلی رکنیت سے نااہل قرار دیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ نے خواجہ آصف کی اسمبلی رکنیت بحال کی تھی۔ خواجہ آصف دبئی سے حاصل 22 کروڑ روپے کی آمدن کے ذرائع بتانے میں ناکام رہے۔