لاہور(ویب ڈیسک) وفاقی حکومت نے پانچ سال میں ٹیکسٹائل برآمدات کا ہدف 20 ارب 80 کروڑ ڈالرتجویز کر دیا ہے، نئی پانچ سالہ ٹیکسٹائل پالیسی کے تحت 950 ارب روپے کے اقدامات تجویز کئے گئے ہیں، نئے گارمنٹس اور ٹیکسٹائل سٹیز کو سپیشل اکنامک زونز کا درجہ دیا جائے گا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق نئی پانچ سالہ ٹیکسٹائل پالیسی اقتصادی رابطہ کمیٹی کو ارسال کر دی گئی جس میں ٹیکسٹائل برآمدات کا ہدف 20 ارب 80 کروڑ ڈالر کرنے کی تجویز ہے، گارمنٹس اور ٹیکسٹائل سٹیز کو اسپیشل اکنامک زونز کا درجہ دینے کی سفارش بھی کی گئی ہے۔
ٹیکسائل برآمدات کے فروغ کے لیے بجلی کا ٹیرف 7.5 سینٹ فی یونٹ اوردرآمدی ایل این جی کا ریٹ ساڑھے 6 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو تجویز کیا گیا ہے۔ رعایتی بجلی ٹیرف کے لیے 250 ارب روپے اور رعایتی گیس کی مد میں 111 ارب روپے مختص کرنے کی سفارش بھی کی گئی ہے۔وزارت تجارت نے کہا ہے کہ ٹیکسٹائل کے شعبے میں سرمایہ کاری کے لئے لانگ ٹرم فنانسنگ کی سہولت کو سالانہ 100 ارب روپے تک بڑھایا جائے۔ پالیسی کے تحت بڑے عالمی خریداروں کو ملک میں اپنا دفترکھولنے میں معاونت فراہم کرنے، کسٹمز ڈیوٹی ڈرابیکس ریٹس پر نظرثانی کرنے اور سسٹم اپ گریڈیشن کی بھی تجویز دی گئی ہے