سانگھڑ (ویب ڈیسک) پاکستان کی اقلیتی برادری ہندوستان سے ایک بار پھر ظلم و ستم کے بعد ملک سے بے دخل اور پاکستان آمد ضلع انتظامیہ کی جانب پھولوں کے ہار پہنا کر بھرپور استقبال کیا گیا تفصیلات کے مطابق سانگھڑ کے قریب بوبی کے گاؤں لیموں جسکانی میں تین خاندان کے46 افراد جن کا تعلق ہندو برادری سے ہے تقریبا 2 سال قبل ہندوستان میں ہریدوار کے دورے کے ویزا پر گئے تھے جس کے بعد وہ ہندوستان کے علاقے جودھپور میں ہی قیام پذیر ہوگئے ہندوستانی معاشرے اور حکومتی زیادتیوں سے تنگ آکر 46 افراد جن میں 15مرد11خواتین اور 20 بچے واپس پاکستان آگئے ہیں
جو اب مستقل سانگھڑ ضلع میں قیام پذیر ہو رہے ہیں واپس آنے والے افراد میں سے 15 کا افراد کا تعلق ضلع سانگھڑ، 19 افراد کا تعلق میرپورخاص اور 12کا تعلق ٹنڈوالہیار سے ہے اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ ہم پچھلے دوسال قبل ہم ویزے پر ہندوستان گئے تھے ہمارے ساتھ ہندوستان کی آرمی برا سلوک کرتی تھی گھروں سے باہر نکلنے نہیں دیتی تھی جس کی وجہ سے ہم بھوک وافلاس کا شکار ہوکر رہ گئے تھے پھر کرونا کی وبا پھیلی جس کی وجہ سے لاک ڈاؤن لگ گیا ہمارے حالات مزید خراب ہوتے چلے گئے ہمارے پاس نہ تو کچھ کھانے کو تھا جس کی وجہ سے بچے بھوک سے پریشان تھے ہندوستان حکومت نے ہمارے ساتھ بہت برا سلوک کیا اور ابھی بھی ہمارے کچھ لوگ وہیں پر ہیں اور وہ بھی بہت جلد پاکستان پہنچ جائیں گے ہم واگہ بارڈر کے ذریعے پاکستان پہنچے اور ہم پاکستانی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے ہمیں پاکستان میں پناہ دی جبکہ دوسری جانب ضلعی انتظامیہ کے حکم پر مختیار کار جام نواز علی غلام یاسین پنھور ودیگر نے ہندوستان سے واپس آنے والی اقلیتی برادری کو پھولوں سے استقبال کیا اور اقلیتی برادری کو امن امان اور تحفظ کی یقین دہانی کرائی پاکستان آنے والے خواتین اور بچوں نے پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے۔