واشنگٹن(ویب ڈیسک ) امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل نے امریکا کی ایما پر ایران پر حملے کو ممکن بنانے کیلئے بھرپور تیاریاں شروع کر دی ہیں۔امریکی میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ امریکا اگلے دو ماہ میں ایران پر حملہ کردے، اس حملے کو ممکن بنانے کیلئے تیاریوں کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے منصوبہ بنایا جا رہا ہے کہ امریکا کے جلد ہی سبکدوش ہونے والے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مدت کے آخری ایام میں ایران پر بھرپور حملہ کر دیا جائے۔ اس سلسلے میں ایران کی جوہری تنصیبات کو ہدف بنایا جائے گا۔ اسرائیلی حکام نے آئندہ ہفتوں کو انتہائی اہم قرار دیدیا ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی میڈیا نے ایک بار پھر دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان سے گزشتہ اتوار کو ایک خفیہ ملاقات کی تھی جس میں ایران کے معاملات کو ڈسکس کیا گیا تھا۔ دونوں رہنمائوں کے درمیان ہونے والی اس خفیہ ملاقات کے دوران امریکی سیکرٹری خارجہ مائیک پومپیو نے مشرق وسطیٰ کا دورہ کیا تھا۔خیال رہے کہ اس سے قبل بھی اسرائیلی میڈیا نے اسرائیلی وزیراعظم اور سعودی عرب کے ولی عہد کے درمیان اس خفیہ ملاقات کا دعویٰ کیا تھا اور ابھی تک اپنی اس خبر پر قائم ہے لیکن سعودی عرب کے حکام کی جانب سے بار بار تردید کی جا رہی ہے ایسی کوئی ملاقات سرے سے ہوئی نہیں تھی۔اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ اسرائیلی وزیراعظم سرکاری طیارے پر سعودی عرب کے شہر نیوم گئے جہاں ان کا قیام 5 گھنٹوں تک رہا۔ اس سے قبل امریکی سیکرٹری خارجہ مائیک پومپیو اسی شہر پہنچے اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی جس کی تصاویر میڈیا پر جاری کی گئی تھیں۔