اسلام آباد(ویب ڈیسک)پیپلزپارٹی گلگت بلتستان کے صوبائی صدر و رکن گلگت بلتستان اسمبلی امجد حسین ایڈووکیٹ نے حلف برداری کے بعد اراکین گلگت بلتستان اسمبلی سعدیہ دانش اور غلام شہزاد آغا کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے مطالبہ کیا ہے کہ پانچ حلقے کھولنے کے لئے ایک بااختیار اور غیر جانبدار کمیشن بنایا جائے, اگر ایسا نہیں کیا گیا تو ہم سسٹم نہیں چلنے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ ٹوٹل تیرہ سو پوسٹل بیلٹ کاسٹ ہوئے تھے مگر عوامی مینڈیٹ پر ڈاکہ زنی
کے ذریعے منظور نظر بندے کو ساٹھ ووٹوں سے برتری دلائی گئی۔ پی ڈی ایم گلگت بلتستان کی جانب سے غلام محمد سپیکر گلگت بلتستان اسمبلی اور رحمت خالق ڈپٹی سپیکر گلگت بلتستان اسمبلی کے متفقہ امیدوار نامزد ہوئے ہیں۔ پی ٹی آئی میں بغاوت اور فارورڈ بلاک بننے کا امکان ہے اگر ایسا ہوا تو پی ڈی ایم اس فارورڈ بلاک کا ساتھ دے گی۔ہم نے اس الیکشن کو پہلے ہی مسترد کیا ہے کیونکہ عوامی مینڈیٹ چوری کیا گیا ہے۔ ہم نے وفاقی حکومت کا بھرپور مقابلہ کیا ہے۔ انتخابات میں غیر سرکاری مقتدر حلقے کٹھ پتلیوں کا کردار ادا کرتے ہوئے وفاقی حکومت کی سہولت کاری کرتے ہیں اور انکے اشاروں پر گلگت بلتستان میں حکومت بنواتے ہیں۔ گنڈاپور کے صرف بال نظر آتے ہیں انکے آئینی ہاتھ نظر نہیں آتے۔ انکی مثال ہاتھی کے دانت جیسی ہے جو کھانے کے اور دکھانے کے اور ہیں۔ اعلی عدالتی احکامات کی خلاف ورزی گاڑیاں جلانے سے کہیں زیادہ سنگین جرم ہے۔ گنڈا پور گلگت بلتستان کے ادارے تباہ کرنا چاہتا ہے۔انہوں نے واضح عدالتی احکامات کے باوجود عوامی جلسے اور کمپین جاری رکھی۔ جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے عدالتی احکامات کے مطابق اپنی کمپین اور گلگت کا جلسہ منسوخ کیا۔ ہم گلگت بلتستان کے عوام کو کسی صورت تنہا نہیں چھوڑیں گے اور انکے حقوق کے تحفظ کے لئے اسمبلی کے اندر اور باہر ہر فورم پر سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑے رہیں گے۔ وفاق میں عوام اور اداروں کی تباہی کے بعد اب تبدیلی سرکار گلگت بلتستان کا ستیاناس کرنے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے تاہم ہم انہیں مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہونے دینگے۔ ہم نے پانچ سال قبل عوامی حقوق کی جو جدوجہد شروع کی تھی اب اسے اسمبلی کے اندر مزید جوش و جذبے کے ساتھ آگے بڑھائیں گے۔