آغدام (ویب ڈیسک) آذربائیجان اور آرمینیا میں جنگ بندی ہونے کے بعد آذربائیجان کی جانب سے آرمینیا سے چھڑائے گئے علاقوں پر کنٹرول حاصل کیا جا رہا ہے، اس سلسلے میں آذربائیجانی حکومتی عہدیدار بھی آرمینیا سے آزاد کروائے گئے علاقوں کے دورے کررہے ہیں ۔ غیر ملکی میڈیا پر نشر ہونی والی خبروں کے مطابق آذربائیجانی صدر الہام علیئف نے اپنی اہلیہ کے ہمراہ آرمینیا سے آزاد کروائے گئے علاقے آغدام کا دورہ کیا، اس موقع پر انہوں نے برسوں سے بند پڑی مسجد کھول کر اس میں دعا کی ۔
اس موقع پر ان کی اہلیہ نے بھی اسکارف پہن کر مسجد میں دعا کی اور آرمینیا کیخلاف فتح پر اللہ کا شکر ادا کیا ۔ واضح رہے کچھ ہفتے قبل اسلامی ملک آذربائیجان اور یورپی ملک آرمینیا کے درمیان خونریز جنگ چھڑ گئی تھی۔ جنگ متنازعہ علاقے نگورنوکاراباخ کی وجہ سے چھڑی۔ نگورنوکاراباخ قانونی طور پر آذربائیجان کا علاقہ ہے جس پر 90 کی دہائی میں آرمینیا نے غیر قانونی قبضہ کر لیا تھا۔ 90 کی دہائی کے بعد دونوں ممالک کے درمیان اس علاقے کے کنٹرول کیلئے کئی جنگیں ہوئیں، تاہم آذربائیجان اپنا علاقہ آزاد کروانے میں ناکام رہا۔ نگورنوکاراباخ کے تنازعے کی وجہ سے پاکستان نے ہمیشہ کھل کر آذربائیجان کا ساتھ دیا، اور آرمینیا کو بطور ملک کبھی تسلیم نہ کیا۔ اسرائیل کے بعد آرمینیا واحد ملک ہے جسے پاکستان نے کبھی تسلیم نہیں کیا۔ رواں سال جب آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان دوبارہ جنگ چھڑی، تو پاکستان اور ترکی نے کھل کر اپنے برادر اسلامی ملک کی حمایت کی۔ دہائیوں بعد آذربائیجان نے بھرپور انداز میں جنگ لڑی اور بالآخر مقبوضہ علاقے نگورنوکاراباخ کا بڑا حصہ آزاد کروا لیا۔ جبکہ حال ہی میں آرمینیا نے اپنی شکست کا اعتراف کر کے امن معاہدہ بھی کیا جس کے تحت نگورنوکاراباخ کا مزید علاقہ آذربائیجان کے حوالے کر دیا جائے گا۔