لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے کالعدم جماعت الدعوہ کے سربراہ حافظ سعید کو 10 سال 6 ماہ قید اور ایک لاکھ 10 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنادی ۔ تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں جماعت الدعوہ کے سربراہ کے خلاف فنڈنگ کیس میں حافظ سعید کی جائیداد ضبط کرنے کا حکم بھی دیا گیا ، اس کے ساتھ ساتھ عدالت نے دیگر ملزمان میں شامل ظفر اقبال اور یحییٰ عزیز کو بھی 10 سال 6 ماہ قید کی سزا سنائی جب کہ عبدالرحمان مکی کو 6 ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے ۔
خیال رہے کہ اس سے قبل انسداد دہشت گردی کی عدالت نے کالعدم جماعت الدعوہ کے سربراہ حافظ سعید اور ان کے ساتھی کو دو مقدمات میں مجموعی طور پر 11 برس کی قید کی سزا سنائی تھی ، لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے دونوں ملزمان پر 15 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا جبکہ عدالت نے حافظ سعید کو دہشت گردوں کی مالی معاونت کے الزام سے بری بھی کیا ۔ حافظ سعیداور ان کے ساتھی کو سزا پر امریکی محکمہ خارجہ نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ حافظ سعید اور ان کے ساتھی کو مجرم قرار دیا جانا اہم پیشرفت ہے۔ جب کہ مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں نے حافظ سعید کیس میں سزا سنائے جانے پر شدید ردِعمل ظاہر کیا گیا۔ جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق مذہبی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ کشمیری و پاکستانی قوم کے محسن کو سزا سنانا افسوسناک ہے ، حافظ سعید کو سزا سے قوم کے سر شرم سے جھک گئے ، حافظ سعید اور ان کے جماعت کے خلاف کوئی الزام ثابت نہیں ہو سکا ، بیرونی قوتوں کے دباؤ پر حافظ سعید کو سزا سنا کر کشمیری و پاکستانی قوم کے زخموں پر نمک چھڑکا گیا ، ان کا جرم مظلوم کشمیریوں کے حق میں آواز بلند کرنا ہے۔