اسلام آباد (نیوز ڈیسک) جہانگیر ترین نے جے ڈی ڈبلیو کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق کمپنی کی جانب سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو نوٹی فکیشن جاری کر دیا گیا ہے جس میں اعلان کیا گیا کہ راحیل مسعود ، جو کمپنی کے ڈائریکٹر کی حیثیت سے کام کر رہے تھے، کو چیف ایگزیکٹو آفیسر کے عہدے پر تعینات کر دیا گیا ہے۔ یہ نوٹی فکیشن 16 نومبر 2020ء سے قابل عمل ہو گا۔ راحیل مسعود مختلف بڑی کمپنیوں میں بڑے عہدوں پر کام کرچکے ہیں ، جے ڈی ڈبلیو میں چیف ایگزیکٹو کے عہدے پر تعینات ہونے کے بعد وہ اپنے تجربات سے اس کمپنی کو فائدہ پہنچائیں گے۔
انہوں نے 1972ء سے 1988ء تک فوج میں بھی اپنی خدمات دیں۔ جس کے بعد انہوں نے ریاض بوٹلرز لاہور میں بطور ایڈمن اینڈ ٹرانسپورٹ مینجر جوائننگ دی جہاں انہوں نے 1991ء تک کام کیا۔ 1991ء میں انہوں نے جے ڈی ڈبلیو جوائن کیا۔ 1995ء سے 2008ء تک انہوں نے مختلف بڑی کمپنیوں میں بھی کام کیا۔ جس کے بعد 2012ء میں انہیں جے ڈی ڈبلیو کے ڈائریکٹر کے عہدے کے لیے منتخب کر لیا گیا۔ مسابقتی کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) نے ایک وسیع تحقیقات کے ذریعہ شوگر انڈسٹری میں ایک ذخیرہ اندوز مافیا بے نقاب کیا تھا جس کے نتیجے میں یہ حقائق سامنے آئے کہ پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن 2010ء سے شوگر انڈسٹری میں ذخیرہ اندوزی کی منفی سرگرمیوں میں بذات خود پیش پیش رہی ہیں۔ اس رپورٹ میں چینی کے بحران اور قیمتوں میں اضافے کے پس پردہ اسباب کا تعین کرتے ہوئے یہ نتیجہ نکالا گیا کہ شوگر ملز برآمدات کی قیمتوں کو برقرار رکھنے یا اس پر قابو پانے یا ‘اسے مستحکم رکھنے’ کا متفقہ فیصلہ پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کے پلیٹ فارم سے کرتی ہیں۔ انکوائری رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن اور جے ڈی ڈبلیو شوگر مل پر مارے جانے والے چھاپوں کے دوران انکشاف ہوا کہ ایسی مشکوک سرگرمیاں 2010ء سے جاری ہیں۔