اہور (ویب ڈیسک) ظلم کی انتہا ہوتی ہے ا ور اس کے بعد رب کی بے آواز لاٹھی ایسی اٹھتی ہے کہ ہر قسم کے ظلم کے آگے بند باندھ کر رکھ دیتی ہے مگر شاید کشمیریوں کے صبر کو اللہ تعالیٰ ابھی بھی آزما رہا ہے۔اس وقت پاکستان ا ور بھارت کے درمیان جنگ کے حالات بنتے نظر آ رہے ہیں۔جس کا آغاز ایک مرتبہ پھر بھارت کی طرف سے ہو چکا۔ گزشتہ سے پیوستہ روز وادی نیلم اور آس پاس کے علاقے میں بھارت نے حد سے زیادہ گولہ باری کی اور سویلین آبادی کو براہ راست نشانہ بنایا۔کئی لوگوں کے گھر آگ کی نظر ہو گئے اور کچھ لوگ بھی شہید ہو گئے۔
مگر اس ظلم کی داستان میں رقت آمیز منظر اس وقت دیکھنے کو ملا جب بچے اسکول گئے اور کمر پر بستے لٹکائے واپس گھر کو آئے تو آگے گھروں سے آگ کے شعلے بلند ہو رہے تھے۔ بچے پریشانی اور اضطراب کی حالت میں کھڑے آگ میں جلتے اپنے گھروں کو تکتے رہ گئے کہ ان کے گھروں کو آگ کس نے لگائی ہے۔بھارت نے گزشتہ ستر سالوں سے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کی داستانیں رقم کررکھی ہے اور سب سے بڑا ظلم بھارت نے گزشتہ برس پانچ اگست کو ڈھایا تھا جب اس نے مقبوضہ کشمیر کے خاص اسٹیٹس کو ختم کرتے ہوئے بھارت میں ضم کر لیا تھا۔ اب اس نے انڈینز کو کشمیر میں زمین خریدنے اور وہاں کے شہری بننے کا بل بھی منظور کر لیا ہے جو کہ کشمیریوں کے حق پر ڈاکا ڈالنے کے مترادف ہے۔تاہم گزشتہ دنوں کشمیری آبادی پر بھارت کے حملے کو دنیا بھر میں تنقید کا سامنا ہے اور یہ انسانیت کے ساتھ ظلم کے ساتھ ساتھ یو این او کی قراردادوں کی بھی صریحاً خلاف ورزی کی گئی ہے۔ تاہم اب دیکھنا یہ ہے کہ انڈیا کی اس تازہ ترین حرکت پر دنیاکیا ری ایکشن دیتی ہے۔