حافظ آباد(ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پیغام دینا چاہتاہوں ، اپوزیشن کا مقابلہ عمران خان سے ہے،جتنے مرضی جلسے کرلو، جب تک لوٹا پیسا واپس نہیں کریں گے، آپ کو نہیں چھوڑوں گا، نوازشریف لندن میں بیٹھ کر سازش کررہاہے کہ فوج کے اندر بغاوت کی جائے۔انہوں نے حافظ آباد میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حافظ آباد میں شاندار استقبال کا شکریہ ادا کرتا ہوں، آج ہم نے حافظ آباد یونیورسٹی اور 400بیڈز کا ڈسٹرکٹ ہسپتال بنانے کا فیصلہ کیا ہے، ہم اس کو بہت جلدی بنائیں کیونکہ یہ یونیورسٹی اور ہسپتال آپ کی ضرورت ہے۔
مجھے اس چیز کی خوشی ہے کہ پنجاب حکومت نے فیصلہ کیا کہ 2020ء تک 50فیصد پنجاب کو ہیلتھ کارڈ دیے جائیں گے۔ 2021ء میں پورے پنجاب کے لوگوں کو ہیلتھ کارڈ ملے گا۔ اس کا فائدہ یہ ہے کہ ایک سفید پوش، تنخواہ دار اور مزدور کا گھر جہاں بیماری ہوتی ہے ، یہ ہیلتھ کارڈ ایک خاندان کے لوگ 10لاکھ کی رقم سے سرکاری یا نجی ہسپتالوں میں کہیں بھی علاج کرواسکیں گے۔ یہ پاکستان کی 73ء سالہ تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا ہے۔ میں بتانا چاہتا ہوں کہ دنیا کے امیر ترین ممالک میں بھی اس طرح کی ہیلتھ انشورنس نہیں ہوتی، جیسی پنجاب اور کے پی میں مل رہی ہے۔ حافظ آباد جیسے ہسپتالوں میں مزید نجی ہسپتال بنائے جائیں گے کیونکہ پھر لوگ اس قابل ہوں کہ پرائیویٹ ہسپتال میں بھی علاج کرواسکیں گے۔دوسری چیز عثمان بزدار نے پناہ گاہ کی بات کی ، ہم پاکستان میں پہلی بار شہروں میں پناہ گاہیں بنائیں، تاکہ مزدور وہاں ٹھہرے اور مزدوری کا پیسا اپنے بیوی بچوں کو بھیج سکے۔
فلاحی پاکستان کی طرف ہمارا سفر شروع ہوچکا ہے۔ نیاپاکستان ہاؤسنگ اسکیم کے ذریعے گھر دیں گے۔ دوسال عدالتوں میں کیس جیتنے میں لگے، اب ہم بینکوں سے پانچ فیصد سود پر پیسے لیں گے ، یعنی جو لوگ کرایہ دیتے ہیں وہ قسط دیں گے اور گھر ان کا اپنا ہوجائے گا۔اس سے پہلے روٹی کپڑا مکان کا نعرہ لگایا گیا۔ پہلی بار تعلیم کا یکساں نظام رائج کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب 2013ء میں تحریک انصاف کی کے پی حکومت آئی تو ہم نے تین سال سنا کہ کہاں ہے نیاپاکستان؟ لیکن جب الیکشن ہوا، تو ہمیں دوتہائی اکثریت ملی، کیونکہ پختونخواہ میں غربت 27سے کم ہوکر18پر آگئی تھی۔ وہ صوبہ جہاں سے سرمایہ کار اور کاروباری لوگ دہشتگردی کی وجہ سے اسلام آباد جارہے تھے۔ لیکن وہاں غربت کم کردی۔ ہم اسی طرح پاکستان کیلئے پالیسیاں بنائیں گے۔ جیسے جیسے غریب لوگ اوپر آئیں گے ویسے ہی یہ عظیم قوم بنے گی۔ہم پاکستان میں قانون کی بالادستی قائم کرنے کا کام کررہے ہیں، ہمارے پیارے رسول ﷺ نے فرمایا جس ریاست میں طاقتور اور کمزور کیلئے الگ الگ قانون ہوگا وہاں بالادستی قائم نہیں ہوتی۔عمران خان نے کہا کہ اب ہمارے ملک میں جو سرکس لگی ہوئی ہے، یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے 3سال ملک کو لوٹا، یہ امیر ہوگئے اور ملک کو قرضوں تلے ڈبو دیا،بھینس موٹرسائیکل چوری کرنے والوں کیلئے اور قانون جبکہ اربوں لوٹنے والوں کیلئے اور قانون تھا۔
پہلی بار مصیبت پڑ گئی، نیب میں جو کیسز ان کے بنائے ہوئے ہیں،ہم نے کیس نہیں بنائے، ان کے دور میں نیب آزاد تھی، ہمارے دور میں غلام ہے۔ اب چاہتے ہیں میں نیب کو ختم کردوں، تاکہ ان کی چوری بچ جائے، مجھے بتاؤ، میں ان کو چھوڑ دوں؟ کہیں آپ لوگوں کو ان پر ترس تو نہیں آرہا؟ نوازشریف کے بارے کہا کہیں مر نہ جائے، ہماری خواتین کی آنکھوں میں آنسو آگئے، لندن گیا تو اس کی ساری بیماریاں ختم ہوگئیں۔ میں ان کو پیغام دینا چاہتا ہوں، آج آپ سب کا مقابلہ عمران خان سے ہے، ایک ایسا انسان جس کو اللہ نے مقابلہ کرنا سکھایا ہے، میں سب کو کہتا ہوں جو مرضی کرلو، جتنے مرضی جلسے کرلو، جب تک لوٹا پیسا واپس نہیں کریں گے، میں آپ کو نہیں چھوڑوں گا۔ انہوں نے معیشت پر مجھے نکالنے کی کوشش کی، پھر کہتے مہنگائی ہوگئی، پھر کہتے کورونا میں عمران خان کو نہیں سمجھ، مودی کی طرح عمران خان کو بھی ملک بند کرنا چاہیے تھا۔ پاکستان ان کی وجہ سے گرے لسٹ میں گیا، پھر فیٹف قانون کہا گیا کہ نیب کو ختم کرو، پھر ہم فیٹف میں ووٹ دیں گے۔ جب میں نہیں مانا تو انہوں نے عدلیہ پر حملہ کیا، پھر پاکستان کے آرمی چیف اور آئی ایس آئی چیف پر اٹیک کیا۔ یہاں مہدی بھٹی بیٹھے ہیں جن کا بیٹھا بلوچستان میں شہید ہوا۔ لیکن نوازشریف لندن میں بیٹھ کر ہماری فوج کے خلاف سازش کررہا ہے۔ وہ کہتا ہے فوج کے اندر بغاوت کی جائے، اپنی چوری بچانے کیلئے نوازشریف فوج کیخلاف ہندوستان کی زبان بول رہا ہے۔ میرا ایمان مضبوط ہوگیا ہے کہ آپ جیسے میرجعفر ، میر صادق، ایازصادق ان کو ہم قانون کے نیچے نہیں لے کر آئیں گے ، اور پیسا نہیں نکالوں گا، میں ان کو نہیں چھوڑوں گا۔ اپوزیشن کی سرکس میں ہر طرح کے لوگ ہوتے ہیں، ایک آدمی کہتا عمران خان کی وجہ سے اسلام کو خطرہ ہے، میں پیغام دیتا ہوں، اسلام میری وجہ سے نہیں آپ جیسے لوگوں کی وجہ سے اسلام خطرے میں ہے۔
کس نے آج تک نبی پاک ﷺ کا مئوقف لے کر کون اسٹیج پر کھڑا ہوا ہے۔ میں نے کسی ووٹ کیلئے نہیں کیا، ہمارے ایمان کا حصہ ہے، ہمارے نبی ﷺ ہمارے دلوں میں بستے ہیں، یہ سب کہتے ہیں الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے۔ میں سوال پوچھتا ہوں، میں نے ان کو کہا تھا کہ جہاں بھی دھاندلی ہوئی ہم الیکشن کھولنے کیلئے تیار ہیں۔لیکن نہیں آئے، الیکشن میں دھاندلی سے متعلق زیادہ پٹیشن ہماری تھیں۔ انہوں نے کہا کہ میں کرکٹ تاریخ میں پہلا کپتان تھا، جس نے نیوٹرل ایمپائر کی بات کی، پہلا کپتان تھا جس نے آسٹریلیاکے ساتھ نیوٹرل ایمپائر کے ساتھ میچ کھیلا، پھر ہندوستان میں جاکر نیوٹرل ایمپائر سے میچ کھیلا اور ہرا دیا۔میں قوم سے وعدہ کرتا ہوں جو پاکستان مین پہلی بار الیکشن کروائے گی، جو ہارے گا وہ بھی کہے گا کہ الیکشن شفاف ہوئے ہیں۔ہم اس حوالے سے کام کررہے ہیں، الیکٹرانک ووٹنگ بھی کروائیں گے۔صرف1970ء میں شفاف الیکشن ہوا، اس کے علاوہ تمام الیکشن میں دھاندلی ہوئی۔