اسلام آباد (ویب ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیٹر مصدق ملک کا کہنا ہے کہ پارٹی قائد نواز شریف کو واپس لانے کے لیے برطانیہ کسی صورت پاکستان کا دباؤ برداشت نہیں کرے گا۔تفصیلات کے مطابق حکومت نواز شریف کو واپس لانے کے لیے خاصی متحرک دکھائی دے رہی ہے جب کہ وزیراعظم کی بھی پوری کوشش ہے کہ ہر صورت میں نواز شریف کو وطن واپس لایا جائے۔ خاص طور پر نواز شریف کی حالیہ تقاریر کے بعد حکومت انہیں واپس لانے کے لیے سر توڑ کوششیں کر رہی ہے۔ پاکستان نے برطانیہ سے نواز شریف کو پاکستان بھیجنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اسی حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور سینیٹر مصدق ملک کا کہنا ہے کہ نواز شریف اپنی ہر تقریر میں تقریبا 5 مرتبہ قومی اداروں کو سلیوٹ کرتے ہیں۔ وہ صرف ان باتوں کا تذکرہ کرتے ہیں جو ماورائے آئین ہیں۔ نواز شریف کو باہر نکالا گیا۔نواز شریف کو جب سیاسی حکومت شروع ہوتی ہے تو کوشش کرتے ہیں کہ تمام ادارے آئینی حدود میں رہیں مگر جب یہ جنگ چلتی ہے تو اپنا وقت پورا نہیں کر پاتے۔نواز شریف یہ جدوجہد نہ کرتے تو تینوں مرتبہ اپنی حکومت کی مدت پوری کرتے،نواز شریف کے پاس برطانوی قوانین کے تحت تمام حقوق ہیں۔برطانیہ کسی صورت پاکستان کا دباؤ برداشت نہیں کرے گا۔ مصدق ملک نے مزید کہا کہ اویس نورانی کا ماضی سب کے سامنے ہے۔اگر ان کو بھی غدار کہا جاتا ہے کہ تو پھر وزیراعظم کے سوا کوئی وفادار نہیں۔غدار قرار دینے کی سیاست نہیں ہونی چاہئیے۔دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے ہدایت کی کہ نواز شریف کو وطن واپس لانے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ احتساب کا عمل بلاتفریق جاری رہے گا، اپوزیشن کو احساس ہوچکا ہے کہ این آر او نہیں ملے گا۔ انہوںنے کہاکہ اپوزیشن جماعتیں اپنے کیسز سے توجہ ہٹانے کیلئے اداروں کو متنازع بنا رہی ہیں، لیکن حکومت اپوزیشن کی بلیک میلنگ میں نہیں آئے گی۔