کراچی(نیوز ڈیسک) ایکسچینج ریٹ میں مسلسل اتار چڑھائو نے پاکستانی برآمدکنندگان کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے،روپے کے مقابلے میں ڈالرکی گرتی ہوتی قدر سے برآمدکنندگان کو بھاری نقصان کاخطرہ ہے،گذشتہ دو ہفتوں کے دوران روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں4روپے کی کمی واقع ہوئی ہے۔اس حوالے سے چاول کے برآمد کنندہ اور چیئرمین پاکستان سیریل ایسوسی ایشن آف پاکستان مزمل چیپل نے بتایا کہ پاکستانی برآمدکنندگان نے برآمدی معاہدے 167 روپے فی ڈالر پر کئے تھے جبکہ غیر متوازن ایکسچینج ریٹ کی وجہ سے اب ڈالر کی ویلیو 166.60 روپے سے کم ہوکر 162.50 روپے پر آگئی ہے۔
اس صورتحال میں پاکستانی برآمدکنندگان کے لئے برآمدی معاہدے پورے کرنا مشکل ہو گیا۔ انہوں نے کہا کہ ایکسچینج ریٹ میں اتار چڑھا نہ صرف برآمدکنندگان بلکہ ملکی معیشت کے لئے بھی نقصان دہ یے۔ کیونکہ اس وقت ملک کو زرمبادلہ کی اشد ضرورت ہے جو کہ برآمدات سے حاصل کیا جا سکتا یے۔مزمل نے کہا کہ کرونا کے باعث ملکی برآمدات پہلے ہی دباو کا شکار تھیں اور ابھی برآمدات میں بہتری آنا شروع ہوئی ہی تھی کہ ایکسچینج ریٹ میں اتار چڑھا شروع ہو گیا ہے۔ کرونا کے باعث پہلے ہی برآمدی شعبہ مشکلات کا شکار تھا اور اس وقت برآمدکنندگان خسارہ برداشت کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ مستحکم ایکسچینج ریٹ ہی ملکی برآمدات میں اضافے کی ضمانت ہے۔مزمل چیپل نے گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ اسٹیٹ بینک ایکسچینج ریٹ کو مستحکم رکھنے کے لئے اقدامات کرے۔