اسلام آباد (نیوز ڈیسک) مہنگائی کے خلاف آپریشن میں سامنے صرف ٹائیگر فورس ہے در حقیقت 3 اداروں کو ڈیوٹی سونپی گئی ہے جنہوں نے اپنی ابتدائی رپورٹس بھی مرتب کرلی ہیں، جس میں نشاندہی کی گئی ہے کہ اچانک چیزیں مارکیٹ سے کس طرح غائب ہوگئیں؟ اچانک ان کی قیمتیں کیسے بڑھ گئیں؟ ایک چیز موجود ہونے کے باوجود نہیں ملتی، اگر کوئی چیز وافر مقددار میں بھی موجود ہو تو اچانک اسے غائب کردیا جاتا ہے، کون انتظامیہ اور حکومت کوناکام کر رہا ہے، اس بارے میں جو رپورٹس آئی ہیں ان میں بہت خوفناک انکشافات کیے گئے ہیں، ان خیالات کا اظہار معروف صحافی رانا عظیم نے کیا۔
تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے انکشاف کیا کہ اداروں کی رپورٹس میں پاکستان کے بڑے بڑے بزنس ٹائیکونز کے نام سامنے آئے ہیں، جن کے مختلف سیاسی جماعتوں سے رابطوں کی معلومات بھی ملی ہیں، جن سے یہ بھی معلوم ہوا کہ کون کس کے کہنے پر ملک میں مصنوعی قلت پیدا کررہا ہے ، جب ان کے نام سامنے آئیں گے تو پاکستان کی بزنس کمیونٹی کی تاریخ کا بہت خوفناک سلسلہ ہوگا انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین روز میں بہت سارا مال پکڑاجانا بھی ان ہی تین اداروں کی کارروائی کا نتیجہ ہے، کیوں کہ تائیگر فورس والے سی آئی اے میں تو کام نہیں کرتے، اس سارے معاملے میں کوئی ہے جو پیچھے رہ کر کام کررہا ہے، کیوں کہ پاکستان کے اداروں نے فیصلہ کرلیا ہے کہ وہ اس مہنگائی اور مافیاکو کنٹرول کریں گے، آج سے 12دن بعد زمین آسمان کا فرق نظر آجائے گا، کیوں کہ بہت بڑے بڑے لوگوں پر ہاتھ پڑنے لگا ہے، ان کا چاہے حکومت سے تعلق ہو یا وہ کسی اور سیاسی جماعت سے ہوں،چاہت کسی بڑے بزنس گروپ سے تعلق رکتے ہوں،سب گرفتار ہوں گے، ان کی لسٹیں تیار ہوچکیں، جن کی بنیاد پر گرفتاریاں عمل میں لائی جائیں گی، اس سلسلے میں 4 بڑے بیوروکریٹس کے خلاف بھی اگلے ایک ہفتے میں کارروائی ہوجائے گی، جن پر سب سے بڑا الزام یہ ہوگا کہ انہوں نے ذخیرہ اندوزوں اور مہنگائی مافیا کو سپورٹ کیا۔