ریاض(مانیٹرنگ ڈیسک ) کورونا وبا نے رواں سال کے دوران دُنیا بھر کو اپنی گرفت میں لے لیا۔ جس کے بعد خلیجی ممالک سمیت سعودی عرب نے بھی مارچ کے مہینے میں لاک ڈاؤن کر کے تمام تعلیمی اور کاروباری سرگرمیاں معطل کر دی تھیں ، مساجد بھی بند کر دی گئیں اور عمرہ و زیارت پر بھی پابندی لگا دی گئی۔ اس لاک ڈاؤن نے دُنیا بھر میں لوگوں کو بہت زیادہ بدلا، کسی کی زندگی تباہ ہو گئی تو کسی نے خود کو مثبت سرگرمیوں میں مصروف
رکھ کر بڑی کامیابی حاصل کر لی۔ سعودی عرب میں ایک ایسی بچی ہے جس نے لاک ڈاؤن کے دوران ملنے والے فارغ وقت میں اپنی آخرت سنوار لی۔ سعودی اخبار المرصد کے مطابق ریاض سے تعلق رکھنے والی ایک بچی نے صرف 6 سال کی عمر میں قرآن پاک حفظ کر کے سب کو حیران کر دیا۔ اتنی چھوٹی سی عمر میں یہ بڑی سعادت حاصل کرنے والی بچی حنین ایک سکول سے منسلک مکنون سوسائٹی کی طالبہ ہے جو قرآن مجید کی تحفیظ و تدریس کا ادارہ ہے۔ لاک ڈاؤن کے دوران تعلیمی سرگرمیاں معطل ہونے کے دوران بچی نے اپنے وقت کا بہترین استعمال کرتے ہوئے باقی کا قرآن شریف بھی تیزی چند ماہ کے اندر حفظ کر ڈالا۔ حنین کی والدہ نے بتایا کہ جب وہ صرف دو سال کی تھی تو اس نے قرآن مجید کی چھوٹی سُورتیں یاد کرنا شروع کر دی تھیں۔ تاہم 3 سال کی عمر میں وہ صحیح معنوں میں قرآن مجید کے حفظ کرنے کی طرف راغب ہوئی جب اس نے اپنی بے پناہ قابلیت کے ساتھ اس عمر میں آدھا سپارہ حفظ کر لیا۔
اس کے شوق کو دیکھتے ہوئے ہم نے اسے چھوٹی سی عمر میں ہی قرآن مجیدکی تحفیظ پر لگا دیا۔ لاک ڈاؤن سے پہلے تک وہ اپنے شاندار حافظے کی بدولت 19 سیپارے حفظ کر چکی تھی، مگر لاک ڈاؤن کے دوران اس نے اپنے فارغ وقت کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے چار سے پانچ ماہ کے اندر باقی کے 11 سیپارے بھی حفظ کر کے ہم سب کو حیران اور خوش کر دیا۔اللہ کا کلام یاد کرنے کے بعد اب ہماری بچی انگریزی زبان میں مہارت حاصل کرنے کی تیاری شروع کر چکی ہے۔