لاہور (نیوز ڈیسک) ملک بھر میں آٹے کا بحران شدت اختیار کر گیا ، تندور مالکان کی طرف سے روٹی مزید مہنگی کیے جانے کا امکان ہے ۔ اس حوالے سے موصول ہونے والی تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے شہر لاہور میں آٹے کے بحران کے باعث تندور مالکان کی طرف سے سادہ روٹی کی قیمت 8 روپے سے بڑھا نے کے بعد پیر 12 اکتوبر سے روٹی کی قیمت 10 روپے کیے جانے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے ۔ اس بارے میں صدر نان بائی ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ 8 روپے کی روٹی کی قیمت بڑھانا ان کی مجبوری ہے، کیوں کہ ناقص کوالٹی آٹے کی 15 کلو کا تھیلے کی قیمت بھی 950 روپے سے تجاوز کر گئی ہے ،
اس کے ساتھ ساتھ 860 روپے میں ملنے والا 20 کلو کا تھیلا تو کہیں دستیاب ہی نہیں ہے، جب کہ گزشتہ 10 سالوں کے دوران روٹی کی قیمت 6 روپے پر قائم رہی ، تاہم اس سال روٹی سمیت ہر شے کی قیمت میں کئی بار اضافہ ہوا ۔ دوسری طرف پاکستان کی تاریخ میں گندم کی قیمت بھی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ، جہاں پہلی بار دیسی گندم 24 سو روپے من ہو گئی ۔ اس حوالے سے تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ رواں برس ملک میں گندم کا شدید بحران دیکھا جارہا ہے جس کہ وجہ سے قیمتیں بھی آسمان کو چھونے لگی ہیں ، جہاں اکتوبر کے مہینے میں ہی فی من گندم کی قیمت 24 سو روپے ہوچکی ہے ، گزشتہ سال دسمبر کے مہینے میں دیسی گندم 2 ہزار روپے فی من تک کی قیمت میں فروخت ہونے لگی تو پورے ملک میں گندم اور آٹے کا سنگین بحران پیدا ہو گیا تھا ، جب کہ اس سال ملک میں حالیہ دنوں میں ہی گندم کے بحران کی کیفیت پیدا ہوچکی ہے ، جس سے آٹا بھی مہنگا فروخت ہو رہا ہے ، آٹا مہنگا ہونے سے روٹی اور نان کی قیمتیں بھی بڑھ گئی ہیں، جس وجہ سے دو وقت کی روٹی عام آدمی کی پہنچ سے دور ہوگئی ہے ، اس صورتحال میں عوام کی طرف سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ حکومت فوری طور پر ملک میں گندم کی بحرانی کیفیت کو دور کرنے اور قیمتوں کو نیچے لانے کے لیے بروقت اقدامات کیے جائیں ۔