لاہور(ویب ڈیسک)جماعت اسلامی نے حکومت مخالف اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹ موومنٹ(پی ڈی ایم) کی جماعتوں پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا۔جماعت اسلامی کےمرکزی سیکرٹری جنرل امیرالعظیم نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اتحاد میں شامل دونوں بڑی جماعتیں موقع آنے پرساتھ چھوڑ جاتی ہیں۔امیرالعظیم نے کہا کہ پی ڈی ایم کی جماعتوں پر اعتبار؎ نہیں کیا جا سکتا، پی ڈی ایم کا حصہ نہیں بن سکتے۔اس سے قبل امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے اعلان کیا تھا کہ جماعت اسلامی اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی میں شرکت نہیں کرے گی، 72 سالوں سے ملک کو لوٹنے اور مقروض بنانے والی پارٹیوں کے ساتھ نہیں بیٹھیں گے۔امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ جو پارٹیاں اے پی سی کررہی ہیں ان کا ایجنڈہ واضح نہیں ہے،
یہ لوگ حکومت میں ہوتے ہیں تو بھی مزے کرتے ہیں اور اپوزیشن میں ہوتے ہیں تو بھی ان کے وارے نہارے ہوتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اے پی سی میں شرکت کی دعوت ملی اور نہ ہی جائیں گے، جماعت اسلامی ان لوگوں کی تحریک کا حصہ نہیں بننا چاہتی جنہوں نے ملک کا تباہ کیا۔جبکہ دوسری جانب اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے پیپلزپارٹی کے تحفظات کے بعد کوئٹہ میں جلسہ ملتوی کرتے ہوئے 18 اکتوبر میں کراچی میں جلسے کا اعلان کردیا جس کی میزبانی پیپلزپارٹی کرے گی۔ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کو پی ڈی ایم کا سیکریٹری جنرل نامزد کیا گیا ہے، راجہ پرویز اشرف پی ڈی ایم کے سینئر نائب صدر ہوں گے۔پی ڈی ایم 22 نومبر کو پشاور، 25 نومبر کو کوئٹہ، 30 نومبر کو ملتان، 13 دسمبر کو لاہور، 16 دسمبر کو گوجرانوالہ اور 27 دسمبر کو لاڑکانہ میں جلسہ کرے گی۔مسلم لیگ ن کے مرکزی نائب صدر احسن اقبال نے کہا کہ کراچی کوئٹہ پروگرام میں تحفظات تھے اس لیے تاریخ تبدیل کی، آج کے اجلاس میں بغاوت کے مقدمے پر بھی گفتگو ہوئی۔احسن اقبال نے بتایا کہ راجہ پرویز اشرف کو سینئر نائب صدر پی ڈی ایم چنا گیا ہے، ، سیکریٹری انفارمیشن کے لیے میاں افتخار کو منتخب کیا گیا ہے، اسٹیئرنگ کمیٹی باقی عہدیداروں کا چناؤ کرے گی۔سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ ملک میں انتخابات آئین کے تحت ہونے چاہئیں، آج کے اجلاس میں پی ڈی ایم کا مرکزی اسٹرکچر طے کیا گیا ہے، پاکستان کے عوام کا ایک سیلاب تحریک کے ساتھ ہوگا۔پیپلزپارٹی کے رہنما راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ آج ملک میں ہر شخص پریشان ہے،
مہنگائی اور بیروزگاری میں اضافہ ہوتا جارہا ہے، معیشت کا برا حال ہے، مسائل بڑھتے جارہے ہیں۔عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے رہنما میاں افتخار حسین نے کہا کہ انتخابات کے نتائج کو مسترد کرتے ہیں، ہم چاہتے ہیں نئے شفاف الیکشن ہوں، تمام قوتوں سے کہوں گا کہ یہ وقت ہے ہماری آواز سنی جائے، اپوزیشن پر مقدمے نہ بنائے جائیں۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم میں تمام اپوزیشن جماعتوں کے ممبران شامل ہیں، میں بطور پی ڈی ایم سیکریٹری انفارمیشن کام کروں گا۔جمعیت علما اسلام (ف) کے رہنما غفور حیدری نے کہا کہ تحریک کے لیے فضل الرحمان کا انتخابات کیا جس پر مشکور ہوں۔انہوں نے کہا کہ ڈھائی سال بڑا عرصہ ہوتا ہے، موجودہ حکومت نے کوئی کام نہیں کیا، حکومت کا گھر جانا اب بہت ضروری ہوگیا ہے۔