اسلام آباد (نیوز ڈیسک) عاصم سلیم باجوہ کے اثاثوں کا معاملہ، چئیرمین سی پیک اتھارٹی کیخلاف جے آئی ٹی کے ذریعے تحقیقات کروانے کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرنے کا اعلان، سینیٹر پیپلز پارٹی مصطفی نواز کھوکھر کا کہنا ہے کہ حزب اختلاف کی جماعتوں نے وزیر اعظم کے معاون خصوصی اور ان کے اہل خانہ کے اثاثوں کی تحقیقات کرانے کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما اور سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر کی جانب سے بتایا گیا ہے
کہ چئیرمین سی پیک اتھارٹی اور وزیراعظم کے معاون خصوصی عاصم سلیم باجوہ کیخلاف تحقیقات کروانے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے تمام اپوزیشن جماعتوں نے اتفاق کر لیا ہے۔ رہنما پیپلز پارٹی نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم سپریم کورٹ جائیں گے اور اعلیٰ عدالت سے درخواست کریں گے کہ عاصم سلیم باجوہ کیخلاف پہلے کی طرح جے آئی ٹی بنائی جائے۔ عاصم سلیم باجوہ کیخلاف وکلاء ایک پٹیشن تیار کر رہے ہیں اور جیسے ہی یہ پٹیشن تیار ہوگی، سپریم کورٹ سے رابطہ کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ صحافی احمد نورانی کی جانب سے کچھ ہفتے قبل ایک خبر شائع کی گئی تھی جس کے مطابق سابق ڈی جی آئی ایس پی آر عاصم باجوہ کے اہل خانہ نے چار ممالک میں 99 کمپنیاں بنائیں، جن میں 133 ریستورانوں کے ساتھ پیزا فرنچائز بھی شامل ہے۔ کئی کمپنیوں میں عاصم سلیم باجوہ کی اہلیہ بھی شراکت دار رہیں۔ بعد ازاں وزیراعظم کے معاون خصوصی نے وضاحت دیتے ہوئے الزامات کو جھوٹ قرار دیا تھا، اور کہا کہ بیرون ممالک ان کے خاندان کی جانب سے جتنی بھی سرمایہ کاری کی گئی، اس کی منی ٹریل کی تفصیلات موجود ہیں۔ جبکہ اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ روز نجی ٹی وی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ عاصم سلیم باجوہ اپنے جواب سے انہیں مطمئن کر چکے، لیکن اگر پھر بھی کوئی نئی بات سامنے آئی تو ایف آئی اے سے اس معاملے کی تحقیقات کروا لیں گے۔