اسلام آباد(ویب ڈیسک) وفاقی حکومت نے گلگت بلتستان کو با ضابطہ آئینی صوبہ بنا کر قومی اسمبلی،سینیٹ اور تمام آئینی اداروں میں نمائندگی دینے کا فیصلہ کر لیا،وزیر اعظم عمران خان گلگت بلتستان کا دورہ کر کے باضابطہ اعلان کرینگے،گلگت بلتستان کومکمل طور پر مالی خود مختاری تک گندم سبسڈی اور ٹیکس چھوٹ حاصل رہے گی۔ گزشتہ روز اسلام آباد میں گلگت بلتستان کے صحافیوں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈاپور نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن سے قبل جو وعدہ کیا تھا اس کیلئے دو سال سے جدوجہد اور جنگ کی ہے اور اب وقت آگیا ہے
کہ تاریخ میں پہلی بار گلگت بلتستان کی تہتر سالہ محرومیوں کا خاتمہ کیا جائے،گلگت بلتستان کو آج تک کسی نے حقوق نہیں دیئے اور لوگ پوچھتے ہیں یہ کب ممکن ہوگا تو یاد رکھیں اس وقت وہاں کی عوام سے زیادہ ہمیں جلدی ہے تاکہ لوگوں کی محرومیاں ختم ہوں،علاقے کے عوام کو بااختیار بنانے کیلئے سیاحت کو فروغ دیا جائے گا، لوگوں کو روزگاری کے موقع فراہم کرنے کیلئے نیشنل بینک کے ذریعے قرضے فراہم کیے جائیں گے۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ گلگت بلتستان انتخابات ہر صورت نومبر کے وسط میں ہوں گے،پاکستان تحریک انصاف الیکشن کیلئے پوری طرح تیار ہیں،انتخابات میں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے علاوہ کسی بھی سیاسی جماعت سے اتحاد ہو سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں سیاحت کے فروغ کیلئے پچاس مقامات پر ریسٹ ہاوسز بنائے جائیں گے،بابوسر ٹنل کو پورا سال کھلا رکھنے کے قابل بنائیں گے، الیکشن شیڈول سے قبل یا الیکشن شیڈول جاری ہونے کے بعد پارٹی ٹکٹس کا اعلان کیا جائیگا۔ ان کا کہنا تھاکہ عوام نواز شریف اور پیپلز پارٹی سے پوچھیں کہ انہوں نے وہاں کی عوام کو اندھیرے میں کیوں رکھا جی بی میں بننے والے اکنامکس زون سب سے زیادہ پاور فل اکنامکس زون ہوگا، گلگت کی عوام کو وہ کچھ دیں گے جو تاریخ میں کسی نے نہیں دیا ہو گا کیونکہ ہمیں معلوم ہے حقوق نہ ملنے کی وجہ سے کچھ قوم پرست اور نوجوان احساس محرومی کا شکار ہیں، سکردو جگلوٹ روڈ کا پہلے جو پی سی ون ہے اسمیں تبدیلی نہیں کرسکتے تاہم فیز ٹو میں ٹنل اور دیگر معاملات کا بغور جائزہ لیں گے،
بجلی کے نظام کو بہتر بنانے کیلئے نیشنل گریڈ پر کام جاری ہی. صحت کا مسائل حل کرنے کیلئے پورے گلگت بلتستان کے ہسپتالوں کو جدید طرز سے آراستہ کر رہے ہیں تاکہ لوگ اپنے مریضوں کو اسلام آباد اور دیگر شہروں میں لانے کے بجائے وہی پر صحت کی سہولیات میسر ہوں، دیامر بھاشا ڈیم میں ملازمتوں کے حوالے سے واپڈا حکام سے بات ہوچکی ہے جو وہاں کی عوام کیلئے بہتر ہوگا وہی کیا جائے گا تمام نوکریوں میں حق لوکل لوگوں کا ہے۔