اسلام آباد (ویب ڈیسک) حکومت نے اسمبلی اراکین کو الیکشن جیتنے کے بعد حلف اٹھانے کا پابند کرنے کیلئے قانون سازی کا فیصلہ کرلیا، قانون کی منظوری سے چوہدری نثار علی خان کیلئے مشکلات پیدا ہوجائیں گی جنہوں نے تاحال رکن پنجاب اسمبلی کی حیثیت سے حلف نہیں اٹھایا۔ معروف صحافی سہیل اقبال بھٹی نے بتایا ہے کہ حکومت نے آرٹیکل 65میں ترمیم کا فیصلہ کیا ہے، جس کے بعد حلف اٹھانے کے حوالے سے اراکین کی اپنی صوابدید ختم ہوجائے گی، اس سلسلے میں وزارت پارلیمانی امور نے سمری تیار کرکے کابینہ کو ارسال کردی ہے،جس کی آئندہ ہفتے کابینہ اجلاس میں اس کی حتمی منظوری کا امکان ہے،
جس کی منظوری کے بعد کسی رکن صوبائی یا قومی اسمبلی کی لازم ہوجائے گا کہ وہ متعلقہ اسمبلی کے پہلے اجلاس کے بعد 60روز میں رکن کی حیثیت سے حلف اٹھائے، اگر اس عرصے میں کوئی رکن حلف نہیں اٹھا تا تو اس کی نشست خالی تصور کی جائے گی، اور الیکشن کمیشن اس بات کا پابند ہوگا کہ وہ اس نشست کو خالی قرار دیتے ہوئے اس پر ضمنی الیکشن کروائے۔ اپنے یوٹیوب چینل پر گفتگو میں سہیل اقبال بھٹی نے کہا کہ جب کوئی اراکین قومی یا صوبائی اسمبلی جب الیکشن لڑ کر جیت جاتے ہیں لیکن کسی بھی وجہ سے حلف نہیں اٹھاتے جس کی وجہ سے حلقے کے عوام نمائندگی سے محروم رہ جاتے ہیں جن میں 2018کے انتخابات میں قومی اور صوبائی اسمبلی کیلئے الیکشن لڑنے والے سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان بھی شامل ہیں جنہیں قومی اسمبلی کی نشست پر شکست کا سامنا کرنا پڑا تاہم وہ صوبائی اسمبلی کی سیٹ پر کامیاب ہوگئے لیکن 2سال سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود انہوں نے رکن پنجاب اسمبلی کی حیثیت سے حلف نہیں اٹھایا جبکہ آئین میں کوئی وضاحت نہیں کہ اس پر الیکشن کمیشن کو کیا کرنا چاہیئے، جس کی وجہ سے الیکشن کمیشن کے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں کہ وہ چوہدری نثار کو مجبور نہیں کرسکتا کہ وہ حلف اٹھائیں اور نہ ہی حلقے میں ضمنی الیکشن کرواسکتا ہے، لیکن آئین کے آرٹیکل 65میں ترمیم کے بعد الیکشن کمیشن کو اختیار حاصل ہوجائے گا کہ وہ اس حلقے میں ضمنی الیکشن کروائے۔