کراچی (ویب ڈیسک) پاکستان سٹاک مارکیٹ مستحکم ہوگئی، سرمایہ کاروں کو 2 کھرب روپے سے زائد کا فائدہ ہوا، ملکی کرنٹ اکاونٹ خسارہ سرپلس ہونے اور ایکسٹرنل اکاؤنٹ بحران ختم ہونے کی اطلاعات سٹاک مارکیٹ میں تیزی کی وجہ ہیں، سرمایہ کاروں نے آئل گیس ایکسپلوریشن، سیمنٹ، اسٹیل سمیت دیگر شعبوں
میں سرمایہ کاری میں دلچپسی لی۔تفصیلات کے مطابق پاکستان سٹاک مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے مجموعی طور پر تیزی کا رحجان جاری رہا۔ سٹاک مارکیٹ میں استحکام سے سرمایہ کاروں کو2 کھرب روپے سے زائد کا فائدہ پہنچا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ سرمایہ کاروں کا پاکستان میں سرمایہ کاری پر اعتماد بڑھ گیا ہے۔
اس کی وجہ ملکی کرنٹ اکاونٹ خسارہ سرپلس میں تبدیل ہونا اور ایکسٹرنل اکاؤنٹ بحران ختم ہونے کی اطلاعات ہیں۔اسی طرح عالمی ریٹنگ ایجنسیوں کی پیشگوئیاں بھی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافے کا باعث بنی۔ ہفتہ وار کاروبار میں تیزی سے انڈیکس کی 41000 پوائنٹس کی نفسیاتی سطح عبور کرگیا ہے۔ ہفتے کے پانچ سیشن میں طوفانی بارشوں کے بعد انٹرنیٹ موبائل فونز اور لینڈ لائنز کی خدمات معطل ہونے سے اختتامی ایک سیشن میں مندی ریکارڈ کی گئی۔ مجموعی طورحصص کی مالیت میں2 کھرب 49 ارب 11کروڑ 8لاکھ 39 ہزار 166روپے کا نمایاں اضافہ ہوا جس سے مجموعی سرمایہ بڑھ کر 76 کھرب 10ارب 31 کروڑ 75 لاکھ 59 ہزار 674 روپے ہوگیا۔واضح رہے بین الاقوامی بزنس سروس بلوم برگ نے بھی اپنی رپورٹ میں کہا کہ پاکستان سٹاک مارکیٹ کے انڈیکس میں 490 پوائنٹس اور 1.23فیصد کا اضافہ ہوگیا ہے۔ شرح سود میں کمی کے بعد پاکستان سٹاک ایکسچینج کورونا وباء کے دور کے تمام نقصانات بحال کرچکی ہے۔25 مارچ سے 25 اگست تک چار ماہ کے دوران 48 فیصد ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔ اس لحاظ سے پاکستان سٹاک مارکیٹ کو ایشیئن ایکویٹی انڈیکس مین سب سے بہترین قرار دیا جاسکتا ہے۔