اسلام آباد (ویب ڈیسک) سینئر صحافی عارف حمید بھٹی کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمن ہمیشہ عمران خان اور سرائیل اور یہودی ایجنٹ کہتے رہے۔لیکن متحدہ عرب امارات کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کیا گیا تو ان کے منہ سے ایک لفظ نہیں نکلا۔کیا یہ ہماری قیادت کریںگے؟اسی پر معروف صحافی عمران خان کا کہنا ہے کہ اسرائیل وزیراعظم عمران خان کے بیان سے پریشان ہیں۔ عمران خان وہ واحد وزیراعظم ہیں جنہوں نے اسرائیل پر کھل کر بات کی اور صاف صاف کہا کہ ہم اسرائیل کو تسلیم نہیں کریں گے۔عمران خان نے اسرائیل کے معاملے پر جو بیان دیا کہ ’ میں اللہ کو کیا منہ دکھاؤں گا،اس پر تو پورے مڈل ایسٹ پر لے دے ہو رہی ہے۔اسرائیل عمران خان کے بیان سے پریشان ہے۔
اینکر نے مزید کہا کہا کہ ایس لیول پر لیبیا،عراق اور شام چلے گئے تھے اور پھر وہاں کیا ہوا۔ عمران خان بھی اسی لیول پر چلے گئے ہیں۔اللہ تعالیٰ ہماری،پاکستان کی اور وزیراعظم عمران خان کی حفاظت فرمائے۔ اسی حوالے سے پاکستان کا دوست عرب ملک متحدہ عرب امارات اسرائیل کا تسلیم کر چکا ہے،تو بات ہو رہی ہے کہ پاکستان اسرائیل کو تسلیم کیوں نہیں کر سکتا؟پاکستان میں ایک ایسی سوچ بھی پائی جاتی ہے کہ اسرائیل کو تسلیم نہ کر کے ہم نے کوئی بہت بڑی قیمت چکائی ہے۔
وزیراعظم عمران خان کا اس پر موقف شروع دن سے واضح ہے کہ پاکستان کسی صورت اسرائیل کو تسلیم نہیں کر سکتا۔اسی حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی ہارون الرشید کا کہنا ہے کہ عرب ممالک تیزی سے اسرائیل کے ساتھ اپنے معاملات طے کر رہے ہیں،سعودی عرب نے تو صاف انکار کر دیا ہے۔ اگرچی پاکستان بھی انکار کر چکا ہے لیکن میں جانتا ہوں کہ حکومت میں بھی کچھ لوگ اسرائیل کو تسلیم کرنے کے حامی ہیں۔ لیکن عمران خان جانتے ہیں اس کا نتیجہ کیا ہو گا۔وہ قادیانی کو تو اکانومی کمیٹی میں رکھ نہیں سکے حالانکہ اس میں کوئی بڑی بات نہیں تھی۔