اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ملک میں تیل اور گیس کے ذخائر تلاش کرنے والی تیل اور گیس ڈویلپمنٹ کمپنی (او جی ڈی سی ایل) نے خیبر پختونخوا کے علاقے کوہاٹ میں تیل اور گیس کے نئے ذخائر دریافت کرلیے ہیں، یہ کوہاٹ بلاک میں تیل و گیس دریافت کرنے کے سلسلے کی مسلسل دوسری کامیابی ہے۔ او جی ڈی سی ایل کے ذرائع نے بتایا ہے کہ کوہاٹ کے توغ بالا کے مقام پر تیل اور گیس کے نئے ذخائر کے کنویں نمبر 1 سے یومہ 9ایم ایم ایس سی ایف ڈی گیس جبکہ اس کنویں سے یومیہ 125 بیرل تیل حاصل کیا جائے گا، جو ملک کی تیل کی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد دے گا۔ذرائع کے مطابق کوہاٹ کے مقام سے تیل اور گیس کے نئے ذخائر دریافت ہونے سے ملکی زرمبادلہ میں خاطر خوا بچت ہوگی،
جب کہ تیل اور گیس ڈویلپمنٹ کمپنی کی جانب سے تیل اور گیس کے ذخائر تلاش کرنے میں کامیابی کی فہرست میں اضافہ ہو گا۔واضح رہے کہ او جی ڈی سی ایل کی جانب سے گزشتہ برس 27 اگست کو بھی کوہاٹ کے مقام پر تیل اور گیس کے ذخائر تلاش کیے گئے تھے، جہاں سے یومیہ 1 کروڑ 27 لاکھ معکب فٹ گیس اور 240 بیرل یومیہ خام تیل کے ذخائر ملے، اس کے علاوہ او جی ڈی سی ایل نے گزشتہ سال ستمبر کے مہینے میں کوہاٹ کے ہی مقام پر وارگل فیلڈ سے یومیہ 76 بیرل تیل اور 5 لاکھ ایم ایم سی ایف ڈی گیس کے ذخائر دریافت کیے تھے، جہاں سے ایکسپلوریشن کا عمل جاری ہے۔مزیدبرآں ماڑی پٹرولیم نے بھی رواں سال 17 جولائی کو صوبہ سندھ کے ضلع گھوٹکی میں تیل اور گیس کے ذخائر کی دریافت میں پانچویں کامیابی حاصل کی تھی، جہاں سے 11 ملین مکعب فٹ روزانہ گیس دستیاب ہو سکے گی، ماڑی پٹرولیم کی جانب سے اس منصوبے پر 60 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی تھی، ماڑی پٹرولیم کی جانب سے تیل اور گیس کے نئے ذخائر دریافت کرنے کے لئے مزید سرمایہ کاری کا سلسلہ جاری ہے۔دوسری جانب پاکستانی معیشت میں دن بدن بہتری اور مضبوطی کی خبریں آرہی ہیں، رواں مالی سال ڈائریکٹ بیرونی سرمایہ کاری 88 فیصد اضافے کے بعد ڈھائی ارب ڈالر سے تجاوز کرگئی ہے۔
ڈائریکٹ بیرونی سرمایہ کاری میں 2015 سے بہتری آنا شروع ہوئی تھی جو 2018 تک جاری رہی، مگر 2019 میں روپے کی قدر میں شدید گراوٹ کے باعث بیرونی ڈائریکٹ سرمایہ کاری میں کمی واقع ہوئی تھی۔کورونا وائرس کے باعث پوری دنیا کے معاشی دباؤ کے باوجود 2020 میں بیرونی ڈائریکٹ سرمایہ کاری میں بہتری آنا شروع ہوگئی ہے تاہم اس میں اہم کردار چین کی جانب سے سی پیک کے تحت ٹیلی کمیونیکیشن اور پاور سیکٹر میں سرمایہ کاری کا ہے۔رپورٹس کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی جانب سے چین کا اعتماد حاصل ہونے کے بعد ملک میں چینی سرمایہ کاری میں مزید اضافے کا امکان ہے۔