پشاور (ویب ڈیسک) پرائیویٹ ایجوکیشن کونسل خیبرپختونخواہ نے یکم ستمبر کو دھرنا دینے کا اعلان کر دیا، مطالبہ ہے کہ دیگر شعبوں کی طرح تعلیمی ادارے بھی کھولے جائیں، مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو آئندہ کا لائحہ عمل مزید سخت ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق کنوینئر پرائیویٹ ایجوکیشن کونسل خیبرپختونخواہ کا کہنا ہے کہ حکومت نے لاک ڈاؤن کے بعد تمام شعبے کھول دیے ہیں۔ لیکن تعلیمی ادارے بند ہیں۔ جب دیگر شعبے کھولے گئے ہیں تو پھر تعلیمی ادارے کیوں بند ہیں؟ انہوں نے کہا کہ حکومت جلد نجی تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کرے۔ انہوں نے کہا اگر حکومت نے مطالبات تسلیم نہ کیے تو پشاور میں یکم ستمبر کو دھرنا دیں گے۔ دھرنے میں پرنسپلز، اساتذہ، والدین اور طلباء شرکت کریں گے۔ دھرنے کے بعد بھی اگر مطالبات نہ مانیں گئے تو آئندہ کا لائحہ عمل مزید سخت بنائیں گے۔
واضح رہے اس سے قبل پندرہ اگست کو خیبرپختونخواہ میں سوات اور چارسدہ میں نجی سکولوں کی انتظامیہ نے سکول کھول دیے تھے۔ سوات اور چارسدہ کے سکولوں کی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ چارسدہ اور سوات میں سکولوں میں تدریسی عمل کے دروان ماسک ، سینیٹائزر اور سماجی فاصلے کا خیال رکھا گیا ہے۔لیکن ضلعی انتظامیہ نے کبل، بابوزئی، خوازہ خیلہ کھلنے والے سکولوں کیخلاف کاروائی کی۔ خلاف ورزی کرتے ہوئے کھلنے والے سکولوں کی رجسٹریشن منسوخ کردی۔ اسی طرح کراچی میں بھی سکول کھولے گئے تھے،وہاں پر بھی متعدد سکولوں کو سیل کیا گیا اور رجسٹریشن منسوخ کردی گئی تھی۔ لیکن پنجاب میں وزیرتعلیم پنجاب مراد راس نے خبردار کیا تھا کہ 15اگست کو جو بھی نجی تعلیمی ادارے یا سکول کھولے جائیں گے ان کو سیل کردیں گے، حکومت کا فیصلہ ہے کہ 15ستمبر کو تمام ایس اوپیز پر عملدرآمد کے بعد سکول کھولے جائیں گے۔ پرائیویٹ سکولوں کے اپنے مقاصد اور اپنی چیزیں ہیں، حکومت کی جانب سے کووڈ 19سے متعلق ساری چیزیں دیکھی جا رہی ہیں۔