مانچسٹر (ویب ڈیسک) پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان مانچسٹر میں کھیلے جارہے پہلے ٹیسٹ کے دوسرے دن پاکستانی ٹیم اپنی پہلی اننگز میں 326 رنز بنا کر پوویلین لوٹ گئی جس کے انگلینڈ نے کھیل کےاختتام پر4وکٹوں کے نقصان پر92 رنز بنالیے ہیں۔ کورونا وائرس کے سائے میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی میں اہم کردار ادا کرتے ہوئے پہلے ویسٹ انڈیز کیخلاف ٹیسٹ سیریز کھیلی اور اب پاکستان کیخلاف سیریز کا پہلا ٹیسٹ میچ انگلینڈ کے شہر مانچسٹر میں واقع اولڈ ٹریفورڈ میں کھیلا جارہا ہے۔
دوسرے دن پاکستان نے 2 وکٹ کے نقصان پر 139 رنز سے اپنی نامکمل اننگز کا آغاز کیا۔ وکٹ پر موجود بابراعظم پہلے روز 69 رنز بناچکے تھے تاہم دوسرے روز جیمز اینڈرسن نے انہیں اپنی اننگز کا مزید آگے بڑھانے نہیں دیا اور پہلے ہی اوور میں پویلین واپس بھیج دیا جس کے بعد تجربہ کار بلے باز اسد شفیق بیٹنگ کے لیے آئے لیکن وہ صرف 7 رنز کے مہمان ہی ثابت ہوئے۔ وکٹ کیپر محمد رضوان کی 9 رنز کی مختصر اننگز کرس ووکس نے سمیٹ لی تو پاکستان کا سکور 176 رنز تھا تاہم شان مسعود نے شاداب خان کے ساتھ ملکر سکور کو آگے بڑھایا۔شان مسعود نے پراعتماد انداز میں بلے بازی کرتے ہوئے اپنی سنچری مکمل کی اور انگلینڈ میں 24 سال بعد سنچری کرنے والے پہلے پاکستانی اوپنر بن گئے۔ انگلینڈ میں سابق کپتان اور اوپنر سعید انور نے 1996ء میں اوول میں سنچری بنائی تھی جس کے بعد کسی پاکستانی اوپنر کو یہ اعزاز حاصل نہیں ہوا تھا۔ شان مسعود کی ٹیسٹ کرکٹ میں مسلسل تیسری سنچری ہے اور اس طرح وہ پاکستان کے عظیم بلے بازوں کی فہرست میں شامل ہوگئے ہیں۔ شاداب خان نے شان مسعود کیساتھ مل کر عمدہ بلے بازی کرتے ہوئے 100 سے زائد رنز کی شراکت داری قائم کی اور قومی ٹیم کے پہلی اننگز کے سکور کو 281 پر پہنچا دیا تاہم اس موقع پر وہ بھی ڈومینک بیس کی گیند پرجو روٹ کا شکار ہو گئے، انہوں نے 76 گیندوں پر 45 رنز کی اننگز کھیلی، فاسٹ باﺅلر محمد عباس کوئی سکور نہ بنا سکے جبکہ یاسر شاہ 5 رنز بنا کر جوفرا آرچر کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوئے۔
شان مسعود نے 319 گیندوں پر 156 رنز کی عمدہ اننگز کھیلی اور 317 کے مجموعی سکور پر سٹورٹ براڈ کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔ دیگر بلے بازوں میں شاہین شاہ آفریدی نے 9، عابد علی نے 16 رنز بنائے جبکہ کپتان اظہر علی اور نسیم شاہ کوئی سکور نہ بنا سکے۔ انگلینڈ کی جانب سے جوفرا آرچر سب سے کامیاب باﺅلر ثابت ہوئے جنہوں نے 20 اوورز میں 45 رنز کے عوض 3 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی جبکہ سٹورٹ براڈ نے بھی 3 وکٹیں حاصل کیں۔ کرس ووکس نے 2 کھلاڑیوں کو آﺅٹ کیا جبکہ جیمز اینڈرسن، سٹورٹ براڈ اور ڈومینک بیس نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔ پاکستان کے 326 رنز کے جواب نگلینڈ نے جب اپنی پہلی اننگز شروع کی تو شاہین شاہ آفریدی اور محمد عباس نے اوپر تلے تین وکٹیں حاصل کرکے مشکلات سے دو چار کردیا۔ شاہین آفریدی نے روری برنز کو 4 جبکہ محمد عباس نے ڈوم سبلی اور بین سٹوکس کو 12 رنز پر ہی آؤٹ کرکے اہم کامیابی دلادی۔ کپتان جوروٹ اور پوپ نے 48 رنز کی شراکت قائم کی اور مجموعہ 62 رنز تک پہنچایا لیکن اس دفعہ تجربہ کار لیگ سپنر یاسر شاہ نے انگلینڈ کی سب سے بڑی وکٹ گرادی۔ یاسر شاہ نے جوروٹ کو رضوان کے ہاتھوں آؤٹ کردیا اور انگلینڈ کی چوتھی وکٹ حاصل کی۔ اس سے قبل میچ کا پہلا روز بارش سے متاثر رہا اور صرف 49 اوورز کا کھیل ممکن ہوسکا جس میں پاکستان نے 2 وکٹ کے نقصان پر 139 رنز بنالیے تھے۔
اوپنر عابد علی صرف 16 رنز کے مہمان ثابت ہوئے، انہیں جوفرا آرچر نے کلین بولڈ کیا جس کے بعد کپتان اظہر علی بیٹنگ کے لیے آئے، کرس ووکس نے انہیں کھاتہ کھولے بغیر ہی پویلین واپس بھیج دیا۔ پاکستانی ٹیم اظہرعلی کی قیادت میں عابد علی، شان مسعود، بابراعظم، اسد شفیق، محمد رضوان، شاداب خان، یاسر شاہ، محمد عباس، شاہین شاہ آفریدی اور نسیم شاہ پر مشتمل ہے۔ انگلش ٹیم کی قیادت جوئے روٹ کررہے ہیں جب کہ دیگر کھلاڑیوں میں ڈوم سبلی، رورئے برنس، بین اسٹوک، اولے پوپ، جوز بٹلر، ڈومینک بیس، اسٹورٹ براڈ، کرس ووکس، جوفرا آرچر اور جیمز اینڈرسن شامل ہیں۔