Thursday November 28, 2024

ڈاکٹر ظفر مرزا نے خود استعفیٰ نہیں دیا بلکہ ان سے استعفیٰ لیا گیا، استعفیٰ کی وجہ سامنے آگئی

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ڈاکٹر ظفر مرزا نے خود استعفیٰ نہیں دیا بلکہ ان سے استعفیٰ لیا گیا، نجی ٹی وی چینل کے مطابق معاون خصوصی صحت ظفرمرزا دیے گئے ٹاسک پورا نہیں کرسکے، ظفر مرزا ادویات کی قیمتوں پر قابو پانے میں بھی ناکام رہے، کورونا کے معاملے پر ڈاکٹر فیصل اور اسد عمر فرنٹ لائن پر کام کرتے رہے، اسی لیے ظفر مرزا سے استعفیٰ لیا گیا ہے۔

نجی چینل نے اپنے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ڈاکٹر ظفر مرزا ادویات کی قیمتوں پر قابو پانے میں بھی ناکام رہے، جبکہ اسلام آباد کے اسپتالوں کے انتظامی معاملات بھی بہتر نہ بنائے جاسکے، وزیراعظم نے وفاقی کابینہ اجلاس کے دوران ظفر مرزا کی سخت سرزنش کی تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے بھی ظفر مرزا کی کارکردگی پر اظہار ناراضی کیا تھا، استعفے سے چند منٹ قبل تک ظفر مرزا اعلی سطح پر رابطے کررہے تھے جس میں انہیں مستعفی ہونے یا عہدے سے ہٹائے جانے سے آگاہ کیا گیا۔ دوسری جانب یہ بھی خبر سانے آئی ہے کہ تانیہ ایدروس کے خلاف فنڈنگ سے متعلق تحقیقات جاری تھیں، ان کے خلاف ڈیجیٹل پاکستان فاؤنڈیشن کی فنڈنگ سے متعلق تحقیقات ہوئی تھیں، جس پر وہ تسلی بخش جواب نہ دے سکی تھیں اسی لیے ان سے بھی استعفیٰ لیا گیا۔نجی ٹی وی چینل نے اپنے ذرائع سے دعویٰ کیا کہ وزیر اعظم نے تسلی بخش جواب نہ دینے پر تانیہ ایدروس سے استعفیٰ طلب کیا تھا۔

خیال رہے کہ وزیراعظم کی معاون خصوصی تانیہ ایدرو س کے بعد ڈاکٹر ظفر مرزا بھی مستعفیٰ ہو گئے ہیں۔ اس سےپہلےمعاون خصوصی تانیہ ایدروس بھی مستعفی ہوچکی ہیں۔اس حوالے سے ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے کہنے پر پاکستان آیا۔انہوں نے مزید کہا کہ پوری تندہی اورایمانداری سے کام کیا۔یاد رہے کہوزیراعظم عمران خان کے ڈیجیٹل پاکستان پروگرام میں تانیہ ایدروس کی شمولت پر تنازعہ کھڑا ہو گیا تھا۔ بتایا گیا تھا کہ ڈیجیٹل پاکستان پروگرام کی بنیاد ایک ایسے ادارے کے نام پر رکھی گئی تھی جو کسی قسم کا کوئی منافع نہیں لے گی اور نہ ہی وہ حکومت پر بوجھ بنے گی، لیکن اسے سیکیورٹی ایکسچینچ کمیشن کے سیکشن 42 کے نام پر رجسٹر کیا گیا تھا جس نے کئی سوالات کو جنم دے دیا تھا۔

FOLLOW US