کراچی (ویب ڈیسک) اینکر پرسن اقرار الحسن نے کہا ہے کہ انہیں اور ان کی ٹیم سرعام کو جان کا خطرہ ہے۔ایک ویڈیو پیغام میں اقرار الحسن نے کہا کہ ان کی اور اور ٹیم سرِعام کی جان خطرے میں ہے اور ہمیں آپ کی مدد کی ضرورت ہے۔ ہمارے ایک کارکن کو تشدد کر کے قتل کرے کی نیت سےاغواء کرنے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی موجود ہے۔اس خطرے کے بیک گراؤنڈ کے بارے میں بات کرتے ہوئے اقرار الحسن نے بتایا کہ تین سال پہلے انہوں نے رینجرز کے ساتھ کارروائی کر کے ایک جعلی ڈی ایس پی اور اس کے گینگ کے اغواء برائے تاوان کے اڈے سے ہاتھ پیر بندھی لڑکیوں کو بازیاب کروایا تھا۔
بعدازاں معلوم ہو کہ یہ جعلی ڈی ایس پی قتل کے تین مقدمات میں مطلوب ہے، پولیس نے ان مقدمات میں بھی اس کی گرفتاری ڈال کر عدالت میں پیش کیا لیکن اس ملک کے نظام انصاف کو سلام کہ تین سال بعد یہ رہا ہو گیا۔اقرار الحسن کے مطابق جعلی ڈی ایس پی نے رہا ہوتے ہی ان کی ٹیم کے اُس کارکن کو اغواء کرنے کی کوشش کی جس نے ہمیں اس قاتل ڈی ایس پی کے بارے میں بتایا تھا اور اب یہ اور اس کا گینگ ہماری جان کے درپے ہے۔اینکر پرسن نے لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ان کی زندگی پاکستان کے لئے حاضر ہے لیکن اس پروگرام کی وجہ سے کسی اور کو نقصان پہنچے یہ ان کیلئے ناقابلِ قبول ہو گا۔ سو اس شخص کے بارے میں کوئی بھی خبر ہو پلیز رینجرز یا پولیس ہیلپ لائن پر اطلاع دیجئے، اور کچھ نہیں تو اس ویڈیو کو فیس بُک، وٹس ایپ ہر جگہ زیادہ سے زیادہ شئیر کیجئے ہو سکتا ہے یہ کسی ایسے شخص تک پہنچ جائے جو اس قاتل کے بارے میں کچھ جانتا ہو۔