لاہور (این این آئی ) تحریک لبیک یا رسول اللہ نے اپنے مطالبات کے لئے حکومت کے خلاف داتا دربار کے باہر دوسرے روز بھی دھرنا جاری رکھا جبکہ تحریک کے سربراہ خادم حسین رضوی نے اعلان کیا ہے کہ اگر حکومت نے آج (بد ھ )دوپہر تک مذاکرات یا مطالبات تسلیم نہ کئے تو احتجاج کا دائرہ کار پورے ملک تک پھیلا دیں گے ۔دھرنے کی وجہ سے گزشتہ
روز بھی مختلف شاہراہوں پر ٹریفک کا نظام شدید دباؤ کا شکار رہا جس کی وجہ سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگنے سے شہریوں کو شدید مشکلات درپیش رہیں۔تفصیلات کے مطابق تحریک لبیک یار سول اللہؐ کے کارکنوں نے اپنے مطالبات کے حق میں داتا دربار کے باہر دوسرے روز بھی دھرنا دیا اور شرکاء لبیک لبیک یارسو ل اللہ لبیک، غلامی رسول میں موت بھی قبول ہے، فیض آباد معاہدے کی پاسداری کرو کے نعرے لگاتے رہے ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے خادم حسین رضوی نے کہا کہ ہم پر امن لوگ ہیں اور اپنے مطالبات تسلیم کرانے کیلئے پر امن احتجاج کر رہے ہیں۔ہمارا واضح مطالبہ ہے کہ ختم نبوت کا مسئلہ حل کیا جائے،حکومت نے ہم سے کیے وعدوں کی پاسداری نہیں کی اور اسی وجہ سے ہم دوبارہ سڑکوں پر آنے پر مجبور ہوئے ہیں۔ہمارے ساتھ معاہدے میں شریعت کے نفاذ، راجہ ظفر الحق رپورٹ کو منظر عام پر لانے سمیت دیگر مطالبات کو پورا کرنے کا معاہدہ ہوا تھا۔انہوں نے کہا کہ آج بدھ دوپہر تک کا وقت دیتے ہیں اگرمطالبات منظور نہ کئے گئے تو ملک بھر میں دھرنے دئیے جائیں گے۔علاوہ ازیں دھرنے کی وجہ سے گزشتہ روز بھی ٹریفک کا نظام شدید دباؤ کا شکار رہا جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات درپیش رہیں ۔ تحریک لبیک کے دوسرے شہروں سے تعلق رکھنے والے کارکنوں نے بھی دھرنے میں پہنچنا شروع کر دیا ہے۔