اسلام آباد(ویب ڈیسک) پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر طویل عرصے بعد 19 ارب ڈالرز کی سطح کو عبور کر گئے، اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں 9 کروڑ ڈالرز کے اضافے سے ملک کے مجموعی ذخائر 19 ارب ڈالرز سے زائد ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق ایک طویل عرصے بعد اور معاشی مشکلات کے باوجود پاکستان کے مجموعی زرمبادلہ ذخائر 19 ارب ڈالرز کی سطح کو عبور کر گئے ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں 9 کروڑ ڈالرز سے زائد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جس کے بعد اب ملک کے مجموعی ذخائر 19 ارب ڈالرز سے زائد ہوگئے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ 17 جولائی کو ختم ہونے والے کاروباری ہفتے پر مجموعی ذخائر میں اضافہ ہوا ہے۔ اس وقت اسٹیٹ بینک کے پاس 12 ارب 12 کروڑ ڈالرز سے زائد ذخائر موجود ہیں۔ جبکہ کمرشل بینکوں کے پاس 6 ارب 92 کروڑ ڈالرز سے زائد ذخائر موجود ہیں۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر میں اضافے سے روپے پر پڑنے والا دباو کم ہوگا اور امریکی ڈالر کی قیمت میں کمی آئے گی۔ کرونا وائرس بحران کی وجہ سے ملک کی معیشت مشکلات کا شکار ہوئی گزشتہ چند ماہ کے دوران ڈالر کی قیمت میں ہوشربا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ اب امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ زرمبالہ ذخائر میں اضافے سے یہ سلسلہ رک جائے گا۔
دوسری جانب حکومت پاکستان رائز پروگرام کے لئے ورلڈ بینک اور ایشین انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ بینک کے ساتھ 750 ملین امریکی ڈالر کی مالیت کے دو فنانسنگ معاہدوں پر دستخط کیے۔ ورلڈ بینک 500 ملین امریکی ڈالر کی فنانسنگ میں توسیع کرے گا اور ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک رائز پروگرام کے لئے 250 ملین امریکی ڈالر کی مالی اعانت فراہم کرے گا۔ ورلڈ بینک اور اے آئی آئی بی کے ذریعہ اگلے کچھ دنوں میں 750 ملین امریکی ڈالر کی رقم فوری طور پر پاکستان کو فراہم کی جائے گی۔ اس پروگرام کے تحت ادائیگیوں سے زرمبادلہ کے ذخائر مستحکم ہونگے اور معیشت کو لیکویڈیٹی ملے گی۔