اسلام آباد (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ قانونی طور پر عید الاضحیٰ رویت ہلال کمیٹی کے اعلان کے مطابق ہوگی، آج بدھ کی شام کو جس نے بھی ذی الحج کا چاند دیکھا، اس نے یہی کہا کہ یہ دوسرے دن کا چاند ہے۔ تفصیلات کے مطابق ذی الحج کے چاند کی رویت کے تنازعے کے حوالے سے عوام پریشان ہے اور سوال کر رہی ہے کہ آیا عید الاضحیٰ 31 جولائی کو ہوگی یا یکم اگست کو؟۔ اس حوالے سے وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کی جانب سے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے وضاحت کی گئی ہے۔ وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ انہیں ذی الحج کے چاند کی رویت کے حوالے سے تحفظات ضرور ہیں لیکن عید کی تاریخ کا اعلان کرنے کا اختیار رویت ہلال کمیٹی کے پاس ہی ہے۔
لہذا قانونی طور پر عید اسی تاریخ کو ہوگی جس کا اعلان رویت ہلال کمیٹی کی جانب سے کیا گیا ہے۔ فواد چوہدری کا مزید کہنا ہے کہ آج پورے پاکستان نے دیکھ لیا ہے کہ چاند دوسرے دن کا تھا۔ تاہم اب عید اسی تاریخ پر ہوگی جس کا اعلان رویت ہلال کمیٹی نے کیا ہے۔ اس سے قبل فواد چوہدری کی جانب سے ایک ٹوئٹ کیا گیا تھا جس نے دوبارہ ذی الحج کے چاند کی رویت کے حوالے سے گزشتہ روز کے فیصلے پر بحث چھیڑ دی تھی۔ اپنی ٹوئٹ میں وفاقی وزیر فواد چودھری نے بدھ کی شامل کو نمودار ہونے والے چاند کی تصویر شیئر کر دی۔
انہوں نے سوال کیا کہ کیا یہ پہلی کا چاند ہے؟ کیا سورج کے غروب ہونے کے بعد اتنی دیر چاند آسمان پر رہتا ہے؟ عوام خود فیصلہ کر لیں۔ واضح رہے کہ وفاقی وزیر نے اعلان کیا تھا کہ ملک میں ذی الحج کے چاند کی پیدائش 20 جولائی کو ہوگی اور 21 جولائی بروز منگل کو چاند نظر آ جائے گا۔ تاہم مرکزی رویت ہلال کمیٹی نے گزشتہ روز کے اجلاس کے بعد اعلان کیا کہ بادلوں کی وجہ سے چاند نظر نہیں آ سکا، اس لیے عید الاضحیٰ 31 جولائی کی بجائے یکم اگست کو ہوگی۔
اس حوالے سے فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ چاند تو آسمان پر موجود تھا، رویت ہلال کمیٹی نے خود ٹیکنالوجی کا استعمال کر کے چاند دیکھنے کی کوشش نہیں کی۔ جبکہ دیگر معاملات کیلئے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا سکتا ہے، تو پھر چاند دیکھنے کیلئے بھی ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جانا چاہیئے۔