Thursday November 28, 2024

حکومت اور عوام کیلئے نئی مشکل..ملک میں ایک بار پھر پیٹرول بحران کا خدشہ

لاہور (ویب ڈیسک) ملک میں ایک بار پھر پٹرول کے بحران کا خدشہ پیدا ہو گیا۔تفصیلات کے مطابق ملک میں ایک بار پھر پٹرول کے بحران کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔آئل ٹینکرز کنٹریکٹر ایسوسی ایشن نے حکومتی ٹیکسوں میں اضافہ مسترد کر دیا ہے۔مطالبہ تسلیم نہ کرنے پر ملک گیر تیل سپلائی بند کرنے کی دھمکی دے دی ہے۔۔آئل ٹینکرز کنٹریکٹر ایسوسی ایشن نے پریس کانفرنس میں کہا کہ سرمایہ کاری سمیت کاروبار کی اجازت دی جائے۔

ایسو سی ایشن نے حکومت کو 24 گھنٹے کی ڈیڈ لائن دے دی۔مزید مطالبہ کیا کہ کمرشل لوڈنگ،صوبائی سروس اورٹول ٹیکس کو بندکیا جائے۔پرانے طرز کی گاڑیوں کے حوالے سے پالیسیوں کو واضح کیا جائے۔علاوہ ازیں کرائے بڑھانے کا بھی مطالبہ کیا۔ آئل کمپنیوں نے ملک میں یورو5 پٹرول لانے کی مخالفت کردی،یورو5 معیار لانے سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 7روپے فی لیٹر کا مزید اضافہ ہوگا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے ایک اور حکومتی فیصلے کی مخالفت کردی ہے اورملک میں یورو5 معیار کی پٹرولیم مصنوعات درآمد کرنے کے حکومتی فیصلے کے خلاف ڈٹ گئی ہے۔ آئل کمپنیوں کا مؤقف ہے کہ عرب ممالک سے یورو5 معیار کی پٹرولیم کی مصنوعات ہماری ضروریات پوری نہیں ہوسکتی جس کے باعث تیل یورپ سے منگوانا پڑے گا۔یورپ سے مہنگا تیل درآمد کرنے پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید7روپے فی لیٹر اضافہ کرنا پڑے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ وفاقی حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں25 روپے فی لیٹر تک کمی کی تو آئل کمپنیوں نے ملک بھر میں پٹرولیم مصنوعات کی قلت پیدا کرکے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ واپس کروایا اور ملک بھر میں پٹرول کی قیمت74 روپے فی لیٹر سی100روپے فی لیٹر تک پہنچ گئی۔

FOLLOW US