لاہور (ویب ڈیسک) وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے میٹروٹرین کو فنکشنل کرنے کی ہدایت کردی، وزیراعلیٰ کو بریفنگ دی گئی کہ اورنج لائن میٹرو ٹرین کا تعمیراتی کام تقریباً مکمل ہوچکا، ٹرین سروس کا جلد باقاعدہ آغاز کردیا جائے گا، وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ عوام کی فلاح اور سہولت کیلئے میٹروٹرین چلارہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدار نے ڈیرہ گجراں میں اورنج لائن میٹروٹرین سٹیشن کا اچانک دورہ کیا اور ٹرین سروس کے آغاز کیلئے تیاریوں کا جائزہ لیا۔ وزیراعلیٰ نے اورنج لائن میٹرو ٹرین پر موجود جدید ترین سہولتوں، آٹومیٹک آلات اور مختلف شعبوں کا بھی معائنہ کیا۔ ایم ڈی پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی نے وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو پراجیکٹ کی موجودہ صورتحال کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔
وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے اورنج لائن ٹرین کو جلد ازجلد فنکشنل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اورنج لائن میٹرو ٹرین سی پی پیک کا منصوبہ ہے۔ اورنج لائن میٹروٹرین کا تعمیراتی کام تقریباً مکمل ہوچکا ہے، سازگار حالات کا انتظار کررہے ہیں، کورونا کی وجہ سے پیدا ہونے والی رکاوٹیں دور ہوتے ہی ٹرین سروس کا باقاعدہ آغاز کردیا جائے گا- وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ اورنج لائن ٹرین چلا کر سابقہ حکومتوں کے منصوبے بند کرنے کی روایت کا خاتمہ کررہے ہیں۔
عوام کی فلاح اور سہولت کے لئے میٹرو ٹرین چلارہے ہیں۔ لاہور کے شہریوں کو سفر کی بہترین سہولتیں فراہم کرنے کا اہتمام کررہے ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ اورنج لائن میٹروٹرین مسافروں کے تحفظ کے لئے ایس او پیز کے تحت چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ مسافروں کی صحت کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے۔ ایم ڈی ماس ٹرانزٹ اتھارٹی نے وزیراعلی کو اورنج لائن ٹرین کو فنکشنل کرنے کے لئے اقدامات پر پیشرفت سے آگاہ کیا اور بتایاکہ اورنج لائن ٹرین کا الیکٹریکل، مکینیکل او رسول ورک مکمل ہو چکا ہے -ٹرین کو آپریشنل کرنے کے لئے نورینکو، جی ایم جی، ڈائیوو او رجے وی پر مشتمل چین کے اداروں کے ماہرین اور اہلکاروں کی خدمات حاصل کی جارہی ہیں۔ کورونا کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال بہترہوتے ہی ٹرین کو فنکشنل کردیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے دیگر تمام متعلقہ حکام کو ٹرین سروس کے آغاز کے لئے ممکنہ اقدامات جلد ازجلد مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ سیکرٹری ٹرانسپورٹ، ڈی جی ایل ڈی اے، چیف انجینئر ایل ڈی اے، ڈپٹی کمشنر لاہور ڈویژن، جی ایم پی ایم اے، ایم ڈی نیسپاک اور دیگر متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔