Thursday November 28, 2024

وزیراعظم عمران خان اور مولانا طارق جمیل کی اہم ملاقات، کیا بات چیت ہوئی؟ تفصیلات آگئیں

اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم عمران خان اور معروف عالم دین طارق جمیل کے مابین ملاقات ہوئی ہے۔مولانا طارق جمیل نے وفد کے ہمراہ وزیراعظم آفس میں عمران خان سے ملاقات کی،اس موقع پر مذہبی معاملات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیراعظم عمران خان نے کورونا وبا کے دوران علما کے کردار پر خوشی کا اظہار کیا۔وزیراعظم نے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں بھی اسی طرح علماء کرام لوگوں کی رہنمائی کرتے رہیں گے۔واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان اور مولانا طارق جمیل کے درمیان گہری دوستی ہے۔اکثر موقوں پر طارق جمیل کو عمران خان کی تعریف کرتے دیکھا گیا۔اس سے قبل 16 مارچ 2020ء کو وزیراعظم عمران خان سے مذہبی اسکالر مولانا طارق جمیل کی ملاقات ہوئی تھی۔ملاقات میں ملک میں کرونا وائرس کی روک تھام سے متعلق امور پر گفتگو کی گئی۔

وزیراعظم عمران خان نے مولانا طارق جمیل سے کرونا وائرس سے بچاؤ کےلیے دعا کی بھی اپیل کی۔انہوں نے مذہبی امور کے لیے کردار ادا کرنے کی بھی اپیل کی۔وزیراعظم نے مدارس میں علمائے کرام کے تعاون پر شکریہ ادا کیا۔اس ملاقات کے حوالے سے سوشل میڈیا پر ایک تصویر بھی وائرل ہوئی۔ جس میں مولانا طارق جمیل عمران خان کی جانب ہاتھ بڑھا رہے ہیں تاہم عمران خان دور سے ہی سلام کا جواب دے رہے ہیں۔بتایا گیا کہ ملاقات میں دونوں نے کرونا وائرس کے پیش نظر مصافحہ نہیں کیا۔وزیراعظم نے مولانا طارق جمیل کو صوفے پر بیٹھنے کا اشارہ کیا۔۔قبل ازیں مولانا طارق جمیل نے کرونا وائر س سے بچاوٴ کیلئے اسلامی طریقہ کار بتایا۔ مولانا طارق جمیل نے اپنی ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ ایک خطرناک بیماری نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے ۔ دنیا آڈیل نہیں ہے ، دنیا امتحان کی جگہ ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے ہم تمہے ضرور آزمائیں گے، آخر موت ہے۔طارق جمیل کا کہنا ہے کہ جن لوگوں پر مصیبت آئے اور وہ شور نہ مچائے اس کے لئے آخرت میں خوش خبری ہے۔ حضرت محمد ﷺ سے زیادہ اللہ پر کسی کا یقین نہیں ، جب حضور ﷺ مدینہ کی ہجرت کیلئے نکلے تو ایک کافر کو اپنا گائیڈر رکھا جو پہاڑی راستوں کو جانتا تھا۔ اس لئے ہمیں بھی اللہ پر توکل ہونے کے ساتھ ساتھ احتیاطی تدابیر اپنانی چاہیے۔موت کا تعلق کسی وائرس سے نہیں ہے ، احتیاطی تدابیر دو طرح کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پہلا طریقہ سنت رسول کے مطابق ہے ۔ اس کے مطابق ہم صبح گھروں سے نکلنے سے پہلے صدقہ کرکے نکلیں ۔ انہوں نے کہا کہ ضروری نہیں کہ صدقے میں بکرا دیا جائے ۔ ہر آدمی اپنی حیثیت کے مطابق صدقہ دے سکتا ہے ۔

FOLLOW US