Tuesday April 30, 2024

تہلکہ خیز حقائق سامنے آگئے : دنیا بھر میں کورونا وائرس کے 99 فیصد مریض دراصل اپنی اس جسمانی کمزوری سے جان بحق ہوئے ہیں ؟ ایک خبر نے پوری دنیا کو حیران کر ڈالا

راچڈیل (ویب ڈیسک)عالمی وباء کورونا وائرس کا شکار ہونےوالے 99فیصد مریض وٹامن ڈی کی کمی کے باعث موت کے منہ میں چلے گئے۔ این ایچ ایس ریگولیٹر نیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے صحت اور نگہداشت ایکسیلینس (نائس) کے محققین نے ایک طویل تحقیق میں اخذ کیے گئے نتیجے کی روشنی میں کہا ہے کہ کورونا وائرس کا شکار مریضوں میں وٹامن ڈی کی کمی سے ا ن کے مرنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ انڈونیشی تحقیق میں دعوی ٰکیا گیا ہے کہ ہسپتالوں میں کورونا کے زیر علاج 99فیصد مریض وٹامن ڈی کی کمی کے باعث ہلاک ہوئے جب کہ ان میں سے صرف چار فیصد صحت مند ہونے میں کامیاب ہو سکے۔

(نائس) کے محققین کا کہنا ہے کہ برطانوی ماہرین صحت تجویز کرتے ہیں کہ سورج کی روشنی سے حاصل ہونے والے وٹامن کی کمی پوری کرنے کیلئے موسم سرما میں ہر شخص سپلیمنٹس لے ،سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ گہری رنگت والے افراد میں وٹامن ڈی کی کمی کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ نائس کے ڈائریکٹر پال کرسپ کا کہنا ہے کہ وٹامن ڈی انسانی صحت کیلئے انتہائی اہم کردار ادا کرتا ہے مگر وٹامن ڈی سلپیمنٹس کے استعمال کی حمایت کرنے کیلئے خاطرخواہ شواہد کی نشاندہی نہیں ہو سکی ۔معروف ماہر امراض قلب ڈاکٹر عاصم ملہوترا کا کہنا ہے کہ زیادہ تر افراد وٹامن ڈی کی کمی کا شکار ہوجاتے ہیں ،سورج کی روشنی بھی وٹامنز کی فراہمی میں مددد گار ثابت ہوتی ہے ۔این ایچ ایس ماہرین کے مطابق ہر فرد کو کم از کم دس مائیکروگرام وٹامن ڈی متواتر ملنا چاہیے، تیل ‘ مچھلی ‘ سامن ‘ سرخ گوشت اور انڈوں کی زردی میں بھی وٹامن ڈی پایا جاتا ہے ،صحت مند پٹھوں اور ہڈیوں کیلئے مدافعتی نظام کی صلاحیت کو بڑھاتا ہے وٹامنز کی کمی سے جسم پر وبائی امراض جلد حملہ آور ہوکر نقصان پہنچاتے ہیں۔ رائل سوسائٹی نے اپنی تحقیق میں پایا کہ کورونا وائرس سے زیادہ تر مرنےوالے افراد میں وٹامن ڈی کی شدید کمی پائی گئی۔ موٹے ‘ بوڑھے افراد یا ایشیائی لوگ سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔ یونیورسٹی کالج لندن کے امیونولوجسٹ پروفیسر چارلس بینگم کے مطابق گہری رنگت والی جلد کے مالک لوگ وٹامن ڈی کی کمی کا زیادہ شکار ہوتے ہیں، موسم سرما کے دوران برطانیہ میں اکثریتی آبادی کو قدرتی طو رپر وٹامن ڈی میسر نہیں ہوتا جس کیلئے سپلیمنٹس کا سہارا لینا پڑتا ہے مگر وٹامن ڈی کی زیادہ مقدار نقصان دہ بھی ہوسکتی ہے۔

FOLLOW US