اسلام آباد(ویب ڈیسک)وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے شیخوپورہ کے قریب کراچی سے لاہور جانے والی ٹرین اور ویگن کے تصادم اور انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حادثات کی وجہ اور ان کے ختم ہونے کا وقت بتادیا۔اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ریلوےکے3
ہزار ایسے پھاٹک ہیں جہاں کوئی چوکیدار تعینات نہیں ہیں جس کی وجہ سے حادثات پیش آتے ہیں.انہوں نے کہا کہ ایم ایل ون بنےگا تو تمام ایسے پھاٹک ختم ہوجائیں گے جس کے بعد حادثات بھی بند ہوجائیں گے۔ ایک دفعہ وہ بن جائے تو اس کا میں ذمہ دار ہوں گا اور استعفی بھی دے دوں گا۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ ایم ایل ون کی تکمیل پاکستان کے لیے انقلاب اور ترقی کا سال ہوگا۔شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ آج رونما ہونے والاحادثہ مختصر (شارٹ کٹ) راستہ اپنانے کی وجہ سے پیش آیا، پھاٹک بند تھا ڈرائیور نے دوسرے راستے کا انتخاب کیا، اور ٹرین گزرنے کا انتظار کیے بغیر ہی گاڑی کو پٹریوں سے گزارنے کی کوشش کی جس کی وجہ سے حادثہ پیش آیا۔یاد رہے کہ آج کراچی سے لاہور جانے والی ٹرین کا شیخوپورہ کے قریب ویگن سے تصادم ہوا جس کے نتیجے میں کم از کم 20 افراد جاں بحق ہوگئے۔ عینی شاہدین کے مطابق ٹرین کی زد میں آنے والی ویگن کے دو حصوں میں تقسیم ہوگئی۔صدر مملکت، وزیر اعظم عمران خان اور گورنر پنجاب سمیت دیگر شخصیات نے سانحے پر افسوس کا اظہار کیا۔وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ شیخوپورہ ٹرین حادثے پربہت افسوس ہوا جس میں کم از کم 20 افراد ہلاک ہوئے، ہلاک افراد میں زیادہ تر سکھ یاتری تھےجوننکانہ صاحب سے آرہے تھے، زخمیوں کو طبی امداد کی فراہمی کی ہدایت کی ہے۔علاوہ ازیں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے شیخو پورہ ٹرین حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا اور زخمیوں کے بہترین علاج و معالجے کی ہدایت جاری کی۔