اسلام آباد (ویب ڈیسک) سینئر صحافی اوریا مقبول جان کا کہنا ہے کہ عمران خان کو 3 آپشن دے دی گئی ہیں، انہیں کہا گیا ہے کہ اپنی جگہ اسد عمر، شاہ محمود قریشی اور پرویز خٹک میں سے کسی ایک کا انتخاب کر لیں، دسمبر میں چہرے نہیں نظام بدلو والا معاملہ ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق معروف تجزیہ نگار اور سینئر
صحافی اوریا مقبول جان کی جانب سے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کیلئے معاملات کافی مشکل ہو گئے ہیں۔اوریا مقبول جان کا کہنا ہے کہ ان کی رائے میں حالات مزید گھمبیر ہو جائیں گے اور عمران خان حالات کنٹرول نہیں کر سکیں گے۔
اوریا مقبول جان کا کہنا ہے دسمبر میں چہرے نہیں نظام بدلو والا کوئی معاملہ ہوگا۔سینئر صحافی کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے سامنے 3 آپشن رکھی گئی ہیں۔ یہ تینوں آپشن تحریک انصاف کے اندر کی ہی ہیں۔ ان تین آپشن میں اسد عمر، شاہ محمود قریشی اور پرویز خٹک شامل ہیں۔وزیراعظم کو کہا گیا ہے کہ خیر و عافیت اسی میں ہے کہ جو 2 سے 3 سال رہ گئے ہیں، وہ ان آپشنز کیساتھ ہی گزاریں۔ جبکہ انہیں یہ گارنٹی دی گئی ہے کہ اس دوران شریف اور زرداری خاندان کو دوبارہ سے سر اٹھانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اوریا مقبول جان کا کہنا ہے کہ مارچ 2021 تک کچھ نہ کچھ تبدیلی آئے گی۔ جنوبی پنجاب صوبہ بنانا بہت آسان تھا لیکن ایسا نہیں ہوا، لیکن کہا گیا کہ اگر آپ نے جنوبی پنجاب صوبہ بنایا تو پھر لاہور میں ن لیگ کی حکومت آ جائے گی، اور عمران خان کو اسی بات کا ڈر ہے۔واضح رہے کہ ان دنوں کئی حلقوں میں مائنس ون فارمولا کے حوالے سے افواہیں گردش کر رہی ہیں۔ خود وزیراعظم نے اس حوالے سے پارلیمنٹ میں کیے گے خطاب کے دوران ذکر کیا تھا۔ وزیراعظم نے کہا تھا اپوزیشن کے لوگ چاہتے ہیں کہ وہ مائنس ہو جائیں، لیکن اگر ایسا ہو بھی گیا تو بھی ان کی جان بخشی نہیں ہوگی۔