اسلام آباد(ویب ڈیسک) رہنما مسلم لیگ ق طارق بشیر چیمہ نے حکومتی اتحاد ختم کرنے کا عندیہ دے دیا ہے۔ نجی ٹی چینل پر گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے ہاؤسنگ طارق بشیر چیمہ کا کہنا تھا کہ ہم سے کسی معاملے پرمشاورت ہی نہیں کی جاتی، عین ممکن ہے ہم کہیں کے تحریک انصاف کی غلطیوں سے ہمیں نقصان ہو رہا ہے اور اس لئے ہم حکومت سے الگ ہو رہے ہیں۔ مزید بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم وزیراعظم عمران خان کے عشائیے میں نہیں گئے تو ہم نے کوئی جرم نہیں کیا۔ حکومت اپنی غلطیوں کے نتائج خود بھگتے گی۔ خیال رہے کہ اختر مینگل کے اتحاد ختم کرنے کے بعد کہا جا رہا تھا کہ شاید مسلم لیگ ق کی جانب سے بھی حکومتی اتحاد کو ختم کر دیا جائے گا۔ اس حوالے سے مختلف حلقوں کی جانب سے بھی عندیہ دیا جا رہا ہے کہ بلوچستان نیشنل پارٹی کے بعد اب مسلم لیگ ق کی جانب سے بھی حکومت کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل بی این پی مینگل نے پاکستان تحریک انصاف سے علیحدگی کا اعلان کر دیا تھا۔ ایوان میں خطاب کرتے ہوئے اختر مینگل کی جانب سے اتحاد ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف نے ہمارے ساتھ کئے ہوئے معاہدے کو پورا نہیں کیا۔ بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگست 2018 کو پہلا معاہدہ ہوا،شاہ محمود،جہانگیرترین اوریارمحمدرند نے دستخط کئے، ہم نے2 سال تک اس معاہدے پرعملدرآمد کا انتظارکیاہے۔ ان کی جانب سے کہا گیا تھا کہ ہم مزید انتظار کرنے کو بھی تیار ہیں، لیکن حکومت کچھ کرے تو سہی، وہ لوگ کرتے کچھ بھی نہیں ہیں۔ اپنے ساتھ کئے گئے معاہدوں پر بات کرتے ہوئے اختر مینگل کی جانب سے ایوان میں سوال بلند کیا گیا ہے کہ ان دونوں معاہدوں میں کوئی بتادےکہ کوئی بھی ایک غیرآئینی مطالبہ ہے؟ کیوں آج تک اس پر عمل درآمد نہیں ہوا ؟ حکومتی کارکردگی پر بات کرتے ہوئے اختر مینگل کا کہنا تھا کہ ایک لڑکی جس کا بھائی لاپتا تھا اس کے بازیابی کےلئے وہ چارسال لڑتی رہی لیکن اب اس لڑکی نے دو دن پہلے خود کشی کرلی،اس کی ایف آئی آرکس کےخلاف کاٹی جانی چاہیے؟ اختر مینگل کی جانب سے ایوان میں اپنی تقریر کے دوران بات کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ہاتھ ملایا آپکے ساتھ ،گلہ نہیں کررہے،صدر،اسپیکر،ڈپٹی اسپیکر،چیئرمین سینیٹ سمیت ہرموقع پر ووٹ دیا لیکن ہمارے ساتھ کیا گیا ایک بھی معاہدہ حکومت کی جانب سے پورا نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے ہم اتحاد ختم کر رہے ہیں