اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) غیر ملکی ایئرلائنز نے بھی پاکستانی پائلٹس اور ملازمین کے خلاف کاروائی کا آغاز کردیا ہے۔تفصیلات کے مطابق مشتبہ پائلٹس لائسنس کے معاملے سے متعلق غیر ملکی ایئرلائنز نے بھی پاکستانی ملازمین کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا ہے۔غیر ملکی ایئرلائنز کی جانب سے کارروائیاں وزارت ہوابازی کی جاری فہرست کو بنیاد بنا کر کی گئی ہیں۔کویتی ائیر ویز نے 7 پاکستانی پائلٹس اور 56 انجینئر کو گراؤنڈ کر دیا ہے۔قطر، عمان ایئر اور ویتنام ایئر بیس میں موجود پاکستانی پائلٹس، انجینئرز اور گراؤنڈ ہینڈلنگ اسٹاف کی فہرستیں تیار کرلی گئیں ہیں۔فہرست میں موجود ناموں کو پاکستانی اتھارٹی کی رپورٹ موصول ہونے تک مبینہ طور پر گراؤنڈ رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
دوسری جانب پی آئی اے مشتبہ پائلٹس کی خبر امریکی ٹی وی پر چلنے کے بعد ایئر مارشل ارشد ملک نے امریکی حکام کو خط لکھ دیا ہے۔خط میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ مسافروں اور جہازوں کی سیفٹی کے لیے مشکوک لائسنس والے پائلٹس کو گراؤنڈ کر دیا گیا ہے، حکومت نے تمام اندرون و بیرون پی آئی اے کی پروازوں میں پائلٹس کے پاس ہر وقت اصلی لائسنس پاس ہونا لازمی قرار دے دیا ہے۔ امریکی حکام کو مزید بتایا گیا ہے کہ حکومت پاکستان جعلی لائسنس کے معاملے کی چھان بین کر رہی ہے اور اس معاملے کو گہرائی میں جا کر سنجیدگی سے حل کیا جائے گا۔ذرائع نے بتایا ہے کہ اس معاملے میں پاکستان میں امریکی سفیر پال جونز کو لائسنس کے مسئلے پر اعتماد میں لیا گیا۔ کہ امریکی خبر ایجنسی سی این این نے بھی پاکستان میں پائلٹس کے جعلی لائسنس کے حوالے سے رپورٹس نشر کی تھیں۔ سی این این کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ پاکستانی ایویشن اتھارٹی کے مطابق ایک تہائی پائلٹ طیارہ اڑانے کے لیے کوالیفائی ہی نہیں کرتے، دنیا میں کہیں اس کی مثال نہیں ملتی، پاکستان میں ائیر لائنز کی سیفٹی کے حوالے سے انتہائی سنگین سوالات جنم لے رہے ہیں۔